لاہور، ملتان: (روزنامہ دنیا) لاہور ہائیکورٹ نے مختلف عذرداریوں کی سماعت کی، وزیر مملکت حماد اظہر کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار، صوبائی وزیر اسلم بھروانہ کی کا میابی چیلنج کر دی گئی۔
این اے 85 سے پی ٹی آئی ایم این اے حاجی امتیاز، سائرہ افضل کی درخواست پر شوکت بھٹی کو طلب کیا گیا ہے۔ جج الیکشن ٹربیونل ہائیکورٹ ملتان بینچ مجاہد مستقیم احمد نے انتخابات میں دھاندلی اور اثاثے درست ظاہر نہ کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب کو بطور ایم پی اے نااہل قرار دینے کی انتخابی عذرداری میں وزیراعلیٰ سمیت اس حلقہ سے 15 امیدواروں، چیف الیکشن کمشنر اور ریٹرننگ آفیسر کو 16 اکتوبر کو جواب پیش کرنے کے لئے نوٹس جاری کرنے کاحکم دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے این اے 85 سے تحریک انصاف کے ایم این کی نااہلی کے لیے انتخابی عذرداری پر ایم این اے حاجی امتیاز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس مامون الرشید پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے ناکام امیدوار آصف بشیر کی درخواست پر سماعت کی۔
دوسری درخواست میں سابق وزیر مملکت نے اپنے مد مقابل تحریک انصاف کے شوکت بھٹی کی کامیابی کو چیلنج کیا۔ وزیر مملکت حماد اظہر کی کامیابی کیخلاف جسٹس محمد اقبال چوہدری پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے این اے 126 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار اورنگزیب برکی کی انتخابی عذرداری پر سماعت کی۔
عدالت نے ابتدائی دلائل مکمل ہونے پر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔ اسی طرح صوبائی وزیر اسلم بھروانہ کی پی پی 127 جھنگ سے کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسلم بھروانہ صادق اور امین نہیں ہیں۔ درخواست گزار کے مطابق اسلم بھروانہ کی تعلیمی اسناد کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ اسلم بھروانہ غلط بیانی کرنے پر صادق اور امین نہیں رہے۔
عذرداری میں استدعا کی گئی کہ اسلم بھروانہ کی پی پی 127 جھنگ سے کامیابی کو کالعدم قرار دیا جائے۔ وزیر اعلیٰ کیخلاف پی پی 286 ڈی جی خان سے ناکام امیدوار سردار محمد اکرم خان ملغانی نے انتخابی عذرداری دائر کی تھی۔
حلقہ 276 کے ایم پی اے سردار عون حمید ڈوگر کے خلاف ملک احمد کریم قسور نے اپیل دائر کی۔ دوسری رٹ عوامی راج پارٹی کے عامر کرامت نے حلقہ 271 سے ایم پی اے نوابزادہ منصور خان کے خلاف دائر کی کہ منصور خان نے کاغذات نامزدگی فارم میں اپنی تعلیم بی اے ظاہر کی ہے جبکہ ان کی ڈگری جعلی ہے۔
الیکشن ٹربیونل ملتان نے منصور خان کو 18 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔ تیسری درخواست اقبال خان پتافی کی طرف سے حلقہ 277 کے ایم پی اے علمدار قریشی کے خلاف دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ علمدار قریشی نے دو شادیاں کی ہوئی ہیں جبکہ ان کی پہلی بیوی بینک ڈیفالٹر ہے۔