سوات: (دنیا نیوز) رپورٹ کے مطابق سوات میں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران 224 افراد نے زندگیوں کا چراغ گل کر دیا۔
ذہنی تناؤ ہو یا مجبوری، گھریلوں ناچاقی ہو یا بے روزگاری، وجہ کوئی بھی ہو لیکن وادی سوات میں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران 224 افراد نے اقدام خود کشی کر کے خود کو زندگی کے قید سے آزاد کر لیا، تواتر کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے خود کشیوں سے پولیس کے اوسان خطا ہو گئے۔
پولیس کے مطابق سوات کے سطح پرسب سے زیادہ خود کشیاں تحصیل مٹہ میں 88، تحصیل بابوزئی میں 47، خوازہ خیلہ میں 27، کبل میں 26، تحصیل چارباغ 13، تحصیل بریکوٹ اور تحصیل بحرین میں سب سے کم 10،10 خود کشیاں ریکارڈ ہوئیں۔
موصولہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سوات میں سال 2015ء ، 2016ء ، 2017ء کے دوارن بھی ہر سال 186 کے قریب افراد نے گھریلوں ناچاقی اور ذہنی تناؤ یا بے روزگاری کی وجہ سے خود کشیاں کیں جس میں زیادہ تر تعداد خواتین اور نوجوانوں کی بتائی جاتی ہے جبکہ ملاکنڈ ڈویثرن سات اضلاع میں 2018ء کے دوران خود کشیوں کی تعداد 348 ہیں۔