اسلام آباد: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) فنانس ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور، 200 سی سی موٹر سائیکل خریدنا اور وراثتی جائیداد کی منتقلی ممکن، اوورسیز پاکستانیز گھر اور گاڑی لے سکیں گے، ایل پی جی پر ڈیوٹی تیس سے دس فیصد کر دی گئی۔
قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی ترمیمی بل کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جبکہ حکومت نے ایک بار پھر ٹیکس نادہندگان کے لیے زمین اور گاڑی خریدنے پر پابندی کا اعلان کر دیا۔
بدھ کو سپیکر اسد قیصر کے زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے ضمنی مالیاتی ترمیمی بل 2018ء منظوری کے لیے پیش کیا۔
سپیکر اسد قیصر نے وائس ووٹنگ کے ذریعے بل کی منظوری کا عمل شروع کیا تو اپوزیشن کی جانب سے شق 2 کو چیلنج کیا گیا اور اس پر رائے شماری کا مطالبہ کیا گیا جسے سپیکر نے منظور کر لیا۔
قومی اسمبلی میں ضمنی مالیاتی ترمیمی بل 2018ء کی شق 2 پر رائے شماری کی گئی جس کی حمایت میں 158 اور مخالفت میں 120 ووٹ آئے۔ ایوان میں بل کی شق وار منظوری لی گئی، بل میں آخری ترمیم پی پی رکن کی جانب سے پیش کی گئی جس میں اراکین اسمبلی کی تنخواہیں اور مراعات بڑھانے سمیت پنشن کا حق دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی 4 ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے بل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
ترمیمی بل کے مطابق نان فائلر کی جانب سے گاڑی کی بکنگ یا خریداری کی درخواست قبول کرنے والے تاجر کو گاڑی کی مالیت کا پانچ فیصد جرمانہ ہو گا۔
نان فائلر کی جائیداد، مقامی یا امپورٹڈ گاڑی کی رجسٹریشن کی درخواست قبول کرنے یا اس میں مدد کرنے والے کو گاڑی یا غیر منقولہ جائیداد کی مالیت کا تین فیصد جرمانا ہو گا۔
دوسری جانب اوورسیز پاکستانیز، وراثتی جائیداد اور 200 سی سی سے کم انجن والی موٹر سائیکل، رکشے اور چنگ چی کیلئے فائلر بننے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ جائیداد خریداری کے لیے تارکینِ وطن کو غیر ملکی زرِ مبادلہ دکھانا ہو گا۔