اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے نیب سے میٹرو اورنج ٹرین کے خلاف کارروائیوں سے متعلق جواب طلب کر لیا۔ ایل ڈی اے، نیس پاک ملازمین اور کنٹریکٹرز کے بقایا جات کا تخمینہ لگا کر ادائیگی کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔
سپریم کورٹ میں پنجاب میگا براجیکٹس کیس کی سماعت ہوئی، عادات عالیہ نے فوکل پرسن میٹرو اورنج ٹرین پروجیکٹ سبطین فضل حلیم کو تجاویز کی منظوری کیلئے تین روز کی مہلت دیدی۔
اورنج ٹرین منصوبے کی ایک کنٹریکٹر کمپنی زیڈ کے بی کے وکیل نعیم بخاری نے کہا ہمیں ادائیگیاں کروا دی جائیں۔ چیف جسٹس نے جواب دیا آپ نے تو کہا تھا کہ پیسہ ملے یا نہ ملے ہم کام مکمل کریں گے، ہم کہہ دیتے ہیں کہ جو پیسے بنتے ہیں وہ ادا کر دیئے جائیں، لگتا ہے ہمیں اس کیس کے بارے میں صحیح طور پر آگاہ نہیں کیا گیا، پہلے کہا گیا کہ کام مکمل کریں گے، اب نئی نئی باتیں بنائی جا رہی ہیں۔
حبیب کنسٹرکشن کے وکیل شاہد حامد کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی اور نیب کے خوفزدہ کرنے کی شکایت کی تو چیف جسٹس نے کہا ہم چاہتے ہیں کام وقت پر مکمل ہو، نیب کو بلا کر کہہ دیتے ہیں کہ وہ رخنہ نہ ڈالے۔
عدالت نے حکم دیا کہ نیب اورنج ٹرین کے خلاف کارروائیوں سے متعلق جواب داخل کرے۔ کنٹریکٹرز اور ملازمین کے بقایا جات کا تخمینہ لگا کر ادائیگی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔