اسلام آباد: (دنیا نیوز) فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے کے پاس جانے کا فیصلہ مجبوری میں کیا، رواں سال 8 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادا کرنا ہیں، صرف ڈیڑھ ماہ کے زرمبادلہ ذخائر رہ گئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 10 سالوں میں قرضہ 28 ہزار ارب روپے ہوگیا ہے، تمام اداروں نے پیسوں کیلئے حکومت پر تکیہ کیے رکھا، ملک کو معاشی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا معیشت چلانے کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں، لوگوں کو کھانسی بھی آجائے تو لندن جا کرعلاج کراتے تھے، رواں سال 8 ارب ڈالر قرض کی مد میں ادا کرنے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ سیاسی بھرتیوں نے اداروں کو تباہ کیا، اداروں کی کمزوری ریاست کی کمزوری ہے، شیخ رشید نے بتایا سعد رفیق نے حلقے کے 8 ہزار لوگ بھرتی کیے۔ انہوں نے کہا وزیراعظم چاہتے ہیں ملک لوٹنے والوں سے پیسے نکلوائے جائیں، حکومت احتساب کیلئےعملی کام کر رہی ہے، تارکین وطن کو کاروبار کیلئے مواقع فراہم کریں گے، اووسیز پاکستانی ایئرپورٹ پر پاؤں رکھتا ہے تو مسائل شروع ہو جاتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اگر ہم اسمبلی میں سب کو خوش کریں گے تو فائدہ نہیں ہوگا، اداروں کو اب پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا، وزیراعظم نے اپنے خاندان کیلئے پیسے نہیں بنانے، جتنا مرضی رولیں، احتساب کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا پوسٹل سروس میں بیٹھے لوگوں کو ادارہ چلانے کیلئے سوچنا ہوگا۔