اسلام آباد: (دنیا نیوز) العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ایک اور پیشی ہوئی، وکلاء نے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کے تفتیشی افسر کو دوبارہ طلب کرنے کے درخواست دے دی۔ احتساب عدالت نے نیب کو پیر کے لیے نوٹس جاری کر دیئے۔
احتساب عدالت کے جج ملک ارشد کو دی گئی درخواست میں نواز شریف کے وکلاء نے موقف اختیار کیا ہے کہ العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کے تفتیشی افسر محبوب عالم سے کیس کے گواہان سید رزاق، معظم اور نورین شہزادی سے متعلق مزید کچھ سوالات کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے تفتیشی افسر کو دوبارہ طلب کیا جائے۔ نیب پراسیکیوٹر نے درخواست کی مخالفت کی اور استدعا کی کہ عدالت پہلے اس درخواست کو دلائل کے لئے مقرر کرے پھر ہی کوئی فیصلہ کیا جائے۔ عدالت نے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر کے روز دلائل طلب کرلئے۔
ریفرنسز کی سماعت کے موقع پر سابق وزیراعظم نوازشریف لاہور سے اسلام آباد پہنچے، صحافیوں نے 12 اکتوبر اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی سے متعلق سوالات کئے مگر نواز شریف نے کسی بھی قسم کا تبصرہ نہیں کیا۔ نوازشریف نے ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے لیگی رہنما سردار اورنگزیب نلوٹھا کو دیکھ کر پوچھا کہ ہزارہ موٹر وے منصوبے کہاں تک پہنچا ؟ سردار اورنگزیب نلوٹھا نے بتایا کہ ہزارہ موٹر وے کا کافی حصہ مکمل ہوچکا ہے۔ اپنے شہر سے بائیس منٹ میں اسلام آباد پہنچ جاتے ہیں مگر شاہ مقصود سے آگے ابھی سڑک تعمیر نہیں ہوئی۔
مسلم لیگ ن لائرز ونگ کے رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ وکلاء نے ہر دور میں جمہوریت کے استحکام کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے، سماعت ملتوی ہونے پر نوازشریف دوبارہ لاہور روانہ ہوگئے۔