لاہور (روزنامہ دنیا )پنجاب پولیس کو اراضی پر قبضوں کے کیسوں میں مطلوب ملزم منشا بم لاہور سے اسلام آباد سپریم کورٹ کی بلڈنگ کیسے پہنچا ،موبائل فون اس کے پاس نہ ہونے کے باوجود سپریم کورٹ کے لئے گاڑی بک کروائی لاہور سے اسلام آباد بذریعہ کیسے سفر کیا ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے سوالیہ نشان بن گیا۔
ملزم کی گر فتاری کا حکم سپریم کورٹ نے دیا تھا ۔ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کو مطلوب ملزم منشا بم جس کے خلاف لاہور میں درجنوں مقدمات ہیں جن میں زمینوں پر قبضے اور دہشت گردی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج مقدمات شامل ہیں ملزم پولیس کو جل دینے کے لئے لاہور ہی میں رہا اور اتوار کی رات گئے منشا بم لاہور سے اسلام آباد کے لئے بذریعہ بس موٹروے سے اسلام آباد پہنچ گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے اسلام آباد پہنچ کر سپریم کورٹ کیلئے ایک پرائیویٹ کمپنی کی ٹیکسی بک کروائی تھی اور وہ ریڈ زون میں پہنچ گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ منشا بم نے سپریم کورٹ کے گیٹ پر پہنچ کر اپنا شناختی کارڈ دیا اور سپریم کورٹ سکیورٹی کا کارڈ لے کر کورٹ نمبر ایک کے سامنے پہنچ گیا۔ ملزم صبح گیارہ بجے سے پانچ بجے تک سپریم کورٹ بلڈنگ میں رہا اس نے سپریم کورٹ میں چائے بھی پی بعد ازاں پانچ بجے کورٹ میں داخل ہوگیا۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ منشا بم کے پاس موبائل فون نہیں تھا لیکن اس نے ایک پرائیویٹ ٹیکسی کمپنی اوبر کی گاڑی اپنے وکیل کے موبائل سے بک کروائی۔ ملزم کا کہنا تھا سپریم کورٹ نے اس کی گرفتاری کا حکم دیا تو اس نے موبائل فون کا استعمال چھوڑ دیا تھا اور لاہور ہی میں تھا اور اپنے وکیل کے ذریعہ سے کام کرتا تھا۔