اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کے انکشافات سے نئی ہلچل پیدا ہو گئی ہے، ابراج گروپ نے کے الیکٹرک کی فروخت میں شریف برادران کی مدد حاصل کرنے کے لئے کاروباری شخصیت کو 2 کروڑ ڈالر کی پیشکش کی ہے، ابراج کیپٹل کے مالک عارف نقوی نے جریدے کے الزامات مسترد کر دیئے ہیں۔
امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے دعویٰ کیا ہے کہ ابراج کیپٹل نے کے الیکٹرک میں اپنے شیئرز چینی کمپنی کو فروخت کرنے کے لئے شریف برادران کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی، اس کی وجہ یہ تھی کیونکہ حکومت کے الیکٹرک میں حصہ دار ہے اور ابراج کیپٹل چاہتی تھی کہ اس ڈیل میں حکومتی سطح پر کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔
امریکی جریدے کے مطابق گروپ مالک عارف نقوی نے اپنے شیئرز کی فروخت کے لئے مشہور کاروباری شخصیت ملک نوید کی مدد حاصل کی اور شریف برادران کو کے الیکٹرک کی چینی کمپنی کو فروخت پر رضامند کرنے کے لئے کردار ادا کرنے کی خاطر ملک نوید کو 2 کروڑ ڈالر آفر کئے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق اکتوبر 2015 میں ابراج کے پارٹنر عمر لودھی نے عارف نقوی کو ایک ای۔ میل بھیجی کہ نوید ملک نے بتایا ہے شہباز شریف اُس چینی کمپنی سے ڈیل کریں گے جس نے بولی دی ہے۔ شہباز شریف کے علم میں جب یہ بات آئی کہ کے الیکٹرک کو ایک چینی کمپنی خریدنے کی خواہش مند ہے تو وہ بھی ڈیل کے لئے رضامند ہو گئے تھے۔
جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے یہ تمام معلومات اُن لوگوں سے حاصل کی ہیں جو اس ڈیل کی تفصیلات سے آگاہ تھے، عمر لودھی نے اپنی ای میل میں عارف نقوی کو لکھا کہ اس ڈیل سے متعلق دونوں بھائیوں کو تمام تر تفصیلات سے آگاہ کر دیا جائے، شریف برادران کی مکمل حمایت اور آمادگی حاصل کی جائے۔
عمر لودھی نے عارف نقوی کو 20 ملین ڈالر رشوت دینے کے حوالے سے ایک معاہدے کی تفصیلات ای میل کر دیں۔ عمر لودھی کو جواب آیا اس کو بیچ دو، کے الیکٹرک، کے ای ایس سی اور ابراج کا نام ہٹا دو۔
جریدے کے مطابق، شریف برادران کے وکیل نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے جبکہ گروپ مالک عارف نقوی نے بھی وال اسٹریٹ جرنل کا دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کے الیکٹرک کی فروخت کیلئے رشوت کی پیشکش نہیں کی۔