لاہور: (دنیا نیوز) سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ کمپنی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں سامنے آ رہی ہیں، فرانزک آڈٹ رپورٹ کو دیکھ کر جو بھی ملوث ہوا سخت ایکشن لیا جائیگا۔
پنجاب حکومت نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کی تحقیقات کیلئے فرانزک آڈٹ شروع کر دیا ہے۔ اس اہم معاملے پر دنیا نیوز سے خسوصی گفتگو میں سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے بتایا کہ کمپنی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں سامنے آ رہی ہیں، کوڑا اٹھانے کے نام پر سرکاری خزانے کی لوٹ مار کی گئی۔ فرانزک آڈٹ کے دوران گزشتہ 7 سالوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، رپورٹ کو دیکھ کر جو بھی ملوث ہوا سخت ایکشن لیا جائیگا۔
دوسری جانب لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں مبینہ کرپشن کے معاملے میں نیب لاہور نے اہم ریکارڈ حاصل کر لیا ہے جس میں کوڑا اٹھانے کیلئے 50 فیصد تک غیر ملکی کمپنیوں کو مہنگے ٹھیکے دینے کا انکشاف ہوا ہے، نیب کی جانب سے جلد اہم کارروائیاں متوقع ہیں۔
خیال رہے کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کی خبر دنیا نیوز نے 8 اکتوبر کو بریک کی تھی۔ اس خبر کے نشر ہونے کے بعد نیب نے کئی افراد کو طلب کر کے ان کے اہم بیان بھی ریکارڈ کر لئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیب کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ کوڑا اٹھانے کے لئے متعلقہ کمپنی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 50 فیصد تک مہنگے ٹھیکے دئیے۔
نیب ذرائع کے مطابق جس مقصد کے لئے کمپنی بنائی وہ مقصد پورا ہی نہ ہو سکا۔ کوڑا کم اکھٹا ہوتا لیکن ریکارڈ میں زیادہ ظاہر کیا گیا۔ کوڑے کو ٹھکانے لگانے کیلئے کمپنی نے اقدامات نہیں کئے بلکہ سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ کوڑے کے بجائے مٹی اور پتھر کا وزن کیا جاتا رہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کوڑا اٹھانے کے لئے قانون کی خلاف ورزی بھی کی گئی اور الگ سے بوگس ملازمین بھی بھرتی کر کے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ نیب کی جانب سے کئی اہم ریکارڈ کی چھان بین کرنے کے بعد جلد اہم کارروائیاں متوقع ہیں۔