راولپنڈی: (دنیا نیوز) معصوم کنزہ پر مالکن اور اس کے شوہر کے تشدد کے شواہد سامنے آ گئے۔ طبی معائنے میں بچی کے چہرے اور پورے جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے، بچی بایاں کندھا اور بازو ہلا جلا نہیں سکتی۔
خاتون سرکاری افسر اور خاوند کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی گھریلو ملازمہ کنزہ کا طبی معائنہ مکمل، چہرے اور جسم پر تشدد کے نشانات، بائیں کندھے اور بازو کو شدید درد کے باعث حرکت دینا مشکل، بینظیربھٹو ہسپتال راولپنڈی کی میڈیکل رپورٹ دنیا نیوز نے حاصل کر لی۔
میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمسن کنزہ کے چہرے اور جسم کے مخلتف حصوں پر زخم کے نشان ہیں۔ پیٹ میں درد اور سوجن کی شکایت پر بچی کا الڑ ساؤنڈ بھی کیا گیا۔
بچی کے بائیں بازو اور کندھے میں تکلیف کے باعث حرکت نہیں ہو رہی، گردن پر ناخن کے نشانات موجود ہیں، آنکھ پر زخم اور کمر پر بھی تشدد نشانات ہیں جو پندرہ بیس دن پرانے لگتے ہیں۔
کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے اعلان کیا تھا کہ مظلوم بچی کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ غلط تحقیقات پر اے ایس آئی تھانہ ائیرپورٹ کو معطل کر دیا گیا تھا۔ بچی کو سمندری سے واپس لا کر طبی معائنہ کرایا گیا۔
واقعے کی تفتیش سے متعلق میڈیا کو بتاتے پوئے سی پی او راولپنڈی عباس احسن کا کہنا تھا کہ بچی کیساتھ تشدد میں جو بھی ملوث ہوا، اس کیخلاف ایکشن ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ بچی ابھی ہسپتال میں ہے، اس کا مکمل میڈیکل ہو گا۔
عباس احسن کا کہنا تھا کہ تفتیش کے بعد پتا چلا بچی کے تشدد کا واقعہ پولیس کو رپورٹ ہوا تھا غفلت برتنے والے اے ایس آئی کیخلاف ایکشن لیا گیا، چائلڈ پروٹیکشن کے تحت تشدد کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔