اسلام آباد: ( رونامہ دنیا) ڈی جی آئی ایس آئی سمیت پاک فوج کے پانچ تھری سٹار جنرل آج اپنی مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائر ہوجائینگے، جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آئی ایس آئی کے نئے سربراہ اور پاک فوج کے نئے ملٹری سیکرٹری کے عہدے پر تعیناتی کا فیصلہ بھی آج کریں گے، اگرچہ ڈی جی آئی ایس آئی کی حتمی تقرری وزیراعظم کی طرف سے کی جاتی ہے لیکن اس کی سفارش آرمی چیف کی طرف سے بھیجی جاتی ہے۔
آجسبکدوش ہونے والوں میں آرمی اسٹرٹیجک فورس کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہلال حسین، جی ایچ کیو میں ملٹری سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل غیور محمود، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ اور جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل ٹریننگ لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمٰن شامل ہیں۔
یاد رہے کہ دو روز قبل پاک فوج میں ترقیوں کے باعث ملٹری انٹیلیجنس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو لیفٹیننٹ جنرل بنا دیا گیا ہے، ان سمیت لیفٹیننٹ جنرل ندیم ذکی اور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر میں سے کسی ایک افسر کو آئی ایس آئی کا نیا سربراہ مقرر کیا جا سکتا ہے۔ تینوں افسران مختلف کمانڈ اور اسٹاف عہدوں پر فائز رہنے کے علاوہ انٹیلیجنس کا خاطر خواہ تجربہ رکھتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری وزیر اعظم کی صوابدید ہے اور ادارہ بھی قانون کے تحت وزیراعظم کے ماتحت اور انہی کو جوابدہ ہے تاہم وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مشاورت کر کے سب سے اہم تقرر کے بارے میں فیصلہ کریں گے، سبکدوش ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار دسمبر 2016 کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر ہوئے تھے اس سے پہلے وہ کراچی کور کے کمانڈر تھے، وہ تقریباً پونے دو سال اس منصب پر فائز رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی خالی ہونے والی پوسٹوں پر پانچ ماہ بعد مدت ملازمت کی تکمیل پر ریٹائر ہونے والے افسران لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات، لیفٹیننٹ جنرل ملک ظفر اقبال، لیفٹیننٹ جنرل جاوید محمود بخاری، لیفٹیننٹ جنرل انور علی حیدر، لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا کی تقرری کے امکانات بہت کم ہیں اور ان کو موجودہ حیثیتوں پر برقرار رکھا جائے گا۔ حال ہی میں پاک فوج کے 6 میجر جنرلز کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدوں پر ترقی دی گئی، ان میں لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر، لیفٹیننٹ جنرل ندیم ذکی، لیفٹیننٹ جنرل عبدالعزیز، لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل عدنان اور لیفٹیننٹ جنرل وسیم اشرف شامل ہیں۔