اراکین پارلیمنٹ کی پاکستان مخالف این جی اوز کیخلاف کارروائی کی حمایت

Last Updated On 30 October,2018 09:09 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومتی اور اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث این جی اوز کے خلاف کارروائی کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی بدنامی کسی صورت گوارا نہیں ہے۔

پاکستان میں کام کرنے والی مختلف این جی اوز کے گرد دائرہ اور تنگ کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے اراکین پارلیمنٹ نے حکومتی اقدامات کی تائید کر دی ہے۔

مسلم لیگ ن کی رکن اسمبلی طاہرہ اورنگزیب نے اس حوالے سے دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایسی این جی اوز جو آڈٹ نہیں کرواتیں، وہ ہمارے ملک کے مفاد میں نہیں ہیں۔

وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ وزیر داخلہ بتا سکتے ہیں کہ این جی اوز پر پابندی کیوں لگائی جا رہی ہے؟

لیگی ایم این اے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جو این جی اوز ملکی مفاد میں ہیں، ان پر پابندی درست نہیں ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملکی مفاد میں کام نہ کرنے والی این جی اوز پر ایکشن ضروری ہے۔

پیپلز پارٹی کی ناز بلوچ کا کہنا ہے کہ جو این جی اوز مثبت کردار ادا کر رہی ہیں ان کو اجازت ملنی چاہیے۔

جماعت اسلامی کی شاہدہ اختر نے کہا کہ جن این جی اوز کا ایجنڈا کچھ اور ہے، ان کی پابندی کے حق میں ہوں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رمیش کمار نے کہا کہ بہت سی این جی اوز ملک کو بدنام کرتی ہیں۔

ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ این جی اوز کی سکروٹنی کا عمل شفاف ہونا چاہیے اور پاکستان کے مفاد میں کام کرنے والی تنظیموں کو کام کرنے کی اجازت دی جائے۔