چھاچھرو: (دنیا نیوز) چھاچھرو کے نواحی گاؤں "رامجی کی ویری" میں تیار ہونےوالی شال قدیم سندھی ثقافت کی عکاس ہے۔ مقامی ہنر کے رنگوں سے سجی شال کو تیار کرنے والے محنت کش کی زندگی اجرت کے حوالے سے بے رنگ نظر آتی ہے۔
اندرون سندھ کے گاؤں رامجی کی ویری کا ہنرمند اس جدید دور میں بھی کھڈیوں پر رنگا رنگ، نت نئے ڈیزائنوں کی جاذب نظر شال تیار کرتا ہے۔ سب سے پہلے چرخے پر سوت کات کر دھاگہ تیار کیا جاتا ہے۔ ایک بہترین شال کو تیار کرنے میں تین دن لگ جاتے ہیں، کاریگروں کا کہنا ہے کہ انہیں محنت کے مقابلے میں اجرت کم ملتی ہے۔
اس گاؤں کے کاریگروں کی بنائی ہوئی شال ملک بھر میں مشہور ہے۔غریب دیہاتیوں سے مقامی بیوپاری کم دام پر خرید کر لے جاتے ہیں۔ دور دراز علا قہ ہونے کی وجہ سے دیگر شہروں سے بیوپاری نہیں پہنچ پاتے جس کا فائدہ مقامی بیوپاری اٹھا رہے ہیں۔
کاریگروں کا کہنا ہے قدیم ثقافتی ورثے کو فروغ دینے میں حکومت کو امداد دینی چاہیے تا کہ ان کی زندگی کی ضروریات میسر آ سکیں۔