اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم اور داماد صفدر کی سزا معطلی کیخلاف نیب کی اپیل پر لارجر بنچ بنانے کا حکم دیتے ہوئے اگلے ماہ درخواست کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شریف خاندان کی سزا معطلی کیخلاف نیب کی اپیل قابل سماعت قرار، تحریری حکم نامہ جاری، کیا سزا معطل کر کے مجرم کو ضمانت پر رہائی دی جا سکتی ہے؟ لارجر بینچ کے سامنے 17 سوال رکھ دیئے گئے۔
تحریری حکم نامے میں اٹھائے گئے سوالوں میں کہا گیا ہے کہ سزا معطلی کے فیصلے میں شواہد کے سرسری جائزے کی کیا بنیاد ہے؟
کیا ضابطہ فوجداری کی دفعہ 426 کے تحت نیب قانون میں سزا معطل کی جا سکتی ہے؟
کیا اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب آرڈیننس کی دفعہ 9 بی کی درست تشریح کی ہے؟
تحریری حکم نامے کے مطابق کیا سزا معطلی کے مقدمے میں تفصیلی فیصلہ جاری کیا جا سکتا ہے؟
کیا اسلام آباد ہائی کورٹ سزا معطلی کی درخواست سن سکتی تھی، جب اپیلیں ابھی زیر التوا تھیں؟
کیا مقدمے کے میرٹس پر بات کی جا سکتی تھی؟ مقدمے کی سماعت 12 دسمبر ہو گی۔