اسلام آباد: (دنیا نیوز) بیل آؤٹ پیکج کے لیے پاکستان کو آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کا سامنا ہے، سیلز ٹیکس کی شرح بڑھانے اور ڈیڑھ سو ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگائے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں وزارت خزانہ کے ذرائع نے دنیا نیوز کو بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مالیاتی پیکج کے لیے حتمی مذکرات جاری ہیں، یہ مذاکرات 19 نومبر تک مکمل ہو جائیں گے۔
آئی ایم ایف وفد کی جانب سے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی شرط بھی لگائی جا سکتی ہے۔ جی ایس ٹی کی شرح مزید بڑھنے کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے جبکہ آئی ایم ایف 150 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق قرض حاصل کرنے کے لیے کئی شرط قبول کرنا ہوں گی۔ وفد اگلے ہفتے کے دوران پاکستان کے بارے میں ایولیوایشن رپورٹ پاکستان کے حوالے کرے گا۔
ایولیوایشن رپورٹ میں پاکستان کے لیے سخت شرائط عائد ہونے کا امکان ہے۔ وفد اور پاکستان کے درمیان تکنیکی و پالیسی مذاکرات کے الگ الگ مذاکرات ہو چکے ہیں۔
پاکستان آئی ایم ایف کو تکنیکی اور پالیسی مذاکرات میں مطمئن نہیں کر سکا ہے اور وفد تکنیکی اور پالیسی مذکرات کے بعد ایولیوایشن رپورٹ تیار کرے گا۔ وفد کی جانب سے تکنیکی اور پالیسی مذاکرات کے دوران اداروں کی کارکردگی غیر تسلی بخش رہی ہے۔