اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور افتخار درانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم اور سی ایم ہاؤسز کا ریکارڈ بھی احتساب بیورو کو دے رہے ہیں، برطانیہ سے شریف خاندان کی جائیداد کی تفصیل مانگ لی ہے۔
شریف خاندان کیلئے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی۔ حکومت نے شریف خاندان کے سرکاری اخراجات نیب کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور افتخار درانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا شہباز شریف اور مریم نواز کا سرکاری جہاز کے استعمال کا کیس نیب کو بھجوا رہے ہیں، گزشتہ دور حکومت میں شریف خاندان نے سرکاری جہاز کا غیر قانونی استعمال کیا اور سیکیورٹی کے نام پر کروڑوں روپے کے ذاتی اخراجات کیے گئے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ 5 سال تحفوں پر کیے گئے خرچ کا ریکارڈ بھی مل گیا ہے،اسحاق ڈار نے سینیٹ میں بتایا 200 ارب بیرون ملک ہیں، جتنی چیزیں ملنا شروع ہو رہی ہے مجھے لگتا ہے 200 ارب سے زائد بیرون ملک ہیں، ساڑھے27 کروڑروپے دیوارپرخرچ کیے گئے جبکہ شہباز شریف نے 60 کروڑ روپے ہوائی سفر پرخرچ کیے، مریم نواز کیخلاف اختیارات کے غلط استعمال کا کیس نیب کو بھیج رہے ہیں۔ سرکاری پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا، نیب آزادانہ طریقے سے انویسٹی گیشن کرے، نیب کو سارا ریکارڈ دیں گے۔
شہزاد اکبر نےمزید کہا کہ لندن میں شریف خاندان کی ایک اور پراپرٹی کا انکشاف ہوا ہے، معاملہ نیب کو بجھوائیں گے۔
شہزاد اکبر نے بتایا کہ قومی دولت کی واپسی کے لیے سوئٹزر لینڈ کے ساتھ معاہدے پر کام مکمل ہو چکا ہے۔ امید ہے رواں سال کے آخر تک حکومت پاکستان کو سوئس بینکوں تک رسائی مل جائے گی۔