لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر اور یونائیٹڈ کرسچین ہسپتال کے دورے کیے۔ یونائیٹڈ کرسچین ہسپتالکے دورے کے دوران انتظامیہ کے دعوؤں کا پول کھل گیا، گائنی وارڈ میں چوہوں کے ڈیرے، ویڈیو منظر عام پر آ گئی، اسپتال کو ہر صورت اصل حالت میں بحال کریں گے، چیف جسٹس کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیسز کی سماعت کے بعد چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ریسرچ سینٹر پہنچے، چیف جسٹس نے یہاں تقریبا سوا گھنٹہ قیام کیا۔ پی کے ایل آئی سے چیف جسٹس گلبرگ میں واقع یونائیٹڈ کرسچن ہسپتال پہنچے۔ چیف جسٹس پاکستان نے یونائیٹڈ کرسچین ہسپتال کی مختلف وارڈز کا دورہ بھی کیا۔ جہاں پر یو سی ایچ انتظامیہ کا سب اچھا کی رپورٹ کے دعوے کا پول کھل گیا، یونائیٹڈ کرسچن ہسپتال گائنی وارڈ میں چوہوں کے ڈیرے نظر آئے، گائنی وارڈ میں صفائی کے ناقص انتظامات دیکھنے میں آئے، گائنی وارڈ میں نومولود بچے موجود ہوتے ہیں، چیف جسٹس ثاقب نثار کو اہم وارڈ کے وزٹ ہی نہ کروایا گیا۔
یوسی ایچ میں چیف جسٹس کی زیرصدارت بورڈ آف ممبران کا اجلاس ہوا، چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے یو سی ایچ کی 5 رکنی کمیٹی بنا دی، یوسی ایچ کی کمیٹی پیرکی شام تک اپنی سفارشات مرتب کرکے پیش کرے گی۔ چیف جسٹس نے یو سی ایچ کی جگہ پر قبضوں سے متعلق کیسز کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یوسی ایچ کی بحالی کیلئے مخیر حضرات سے مالی امداد کیلئے خود بات کروں گا، 1967 میں اپنے بزرگ دادا کے ساتھ آیا، اس وقت یو سی ایچ کا شماراچھے ہسپتالوں میں ہوتا تھا۔