لندن: (دنیا نیوز) چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے قوم کو انصاف کی توقع رکھنی چاہیئے، احتساب کے معاملے پر بلاتفریق کارروائی ہوگی اور انصاف کے تمام تقاضے ملحوظ خاطر رکھے جائیں گے، فنڈز کے ساتھ ڈیم نہیں بنتے ہمیں حکمت عملی اپنانا ہوگی، چندے سے بڑی رقم جمع نہیں کر سکتے دیگر ذرائع بھی تلاش کرنا ہوں گے۔
لندن میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا دیار غیر میں بسنے والے پاکستانیوں کو اصل میں وطن سے عشق ہے، برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے ڈیم فنڈ میں دل کھول کر عطیات دیئے۔ انہوں نے کہا پاکستان کو پانی کی کمی اور بڑھتی آبادی جیسے بڑے مسائل کا سامنا ہے جو سابق حکومتوں کی مجرمانہ غفلت ہے، پاکستان میں لیڈر شپ اور انصاف کا نظام بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے لندن میں ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا وقت پر ڈیمز کی تعمیر نہیں کی گئی، ماضی میں 40 فٹ پر پانی نظر آجاتا تھا اب 400 فٹ پر بھی نہیں نظر آتا۔ انہوں نے کہا ہر شہر میں پانی آلودہ ہے، پانی کی پائپ لائنز خراب ہو چکی ہیں، لاہور کا تمام آلودہ پانی دریائے راوی میں ڈالا جا رہا ہے، پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہوئی تو ایسے ہی ترقی کرے گا۔
چیف جسٹس نے کہا پاکستان میں ہسپتالوں کی صورتحال بہتر نہیں، ادویات کی بھی کمی ہے۔ انہوں نے کہا صرف 154 روپے پنشن لینے والی خاتون آج 8 ہزار روپے پنشن وصول کر رہی ہے، ملک کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے جن کا حل پاکستان میں ہی تلاش کرنا ہے، اگر ہم نے اپنی سمت کا تعین کرلیا تو مسائل پر قابو پالیں گے۔ ان کا کہنا تھا ایک نہیں بلکہ کئی ڈیم بنانا پڑیں گے جس کے لیے قوم سے رہنمائی درکار ہے۔