لاہور: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے پہلے 100 دن پورے ہو گئے۔ اس دوران حکومت کو معاشی محاذ پر مشکلات کا سامنا رہا۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ، ڈالر کی بے لگام اڑان نے معاشی ٹیم کی نیندیں حرام کیے رکھیں۔
تحریک انصاف حکومت کے پہلے سو دن، معاشی ٹیم کی دوڑیں لگی رہیں، کہیں سے قرض ملا، کہیں سے امداد، آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کے دعوے بھی ہوا ہوئے۔
وزیراعظم نے وزیرخزانہ کے ہمراہ سعودیہ، چین، متحدہ عرب امارات اور ملائیشیاء کے دورے کیے، سعودی عرب سے 12 ارب ڈالرز جبکہ چین کیساتھ 6 ارب ڈالر کے مالیاتی پیکج پر مذاکرات ہوئے لیکن یقین دہانیوں کے باوجود خاطر خواہ رقم نہ مل سکی۔
حکومتی دعووں کے باجود ڈالرکی مسلسل اونچی اڑان بھی جاری ہے۔ آئی ایم ایف سے قرض کیلئے مذاکرات کے کئی دور ہوئے لیکن تاحال بات بن نہ سکی۔ ملک کی خراب معاشی صورت حال کے باوجود حکومتی وزراء خوش ہیں کہ انہوں نے کم دنوں میں بہت کچھ حاصل کرلیا۔
معیشت کی بہتری کے لیے حکومتی دعووں کے برعکس 100 دنوں میں ڈالر 11 روپے مہنگا ہوا، منی بجٹ میں درآمدی اشیا پر ڈیوٹیاں بڑھائی گئیں، کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کے دام 2.8 فی صد مہنگے ہوئے جس سے عوام کی قوت خرید کچل ڈالی گئی۔