لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس پاکستان نے صوبائی حکومت سے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے سے متعلق حتمی پلان طلب کرلیا اور ہدایت کی ہے کہ 5 دسمبر کو حمتی پلان پیش کریں، اگر ضروت پڑی تو وزیر اعلی کو بلائیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے دریائے راوی میں گندگی پھلنے کیخلاف از خود نوٹس کی سماعت شروع کی تو وزیر ہاوسنگ میاں محمود الرشید پیش ہوئے اور بتایا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلاٹنس لگانے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی اور 4 دسمبر کو اس کا دوبارہ اجلاس ہوگا۔
چیف جسٹس پاکستان نے میاں محمودالرشید کو مخاطب کیا کہ مسٹر منسٹر یہ بتائیں کہ عمل درآمد کب ہوگا، آپکو ایڈمنسٹریشن کا تجربہ صرف 6 ماہ کا ہے ہم یہاں 21 سال سے بیٹھے ہیں۔ چیف جسٹس نے باور کرایا کہ کمیٹیاں بنانے کے مقصد تاخیر کرنا ہے۔ چیف جسٹس نے افسوس کا اظہار کیا کہ دریائے روای میں گندگی پھینکی جا رہی ہے۔
میاں محمود الرشید نے جواز پیش کیا کہ ان کی حکومت کو ابھی چند روز ہوئے ہیں، عدالتی احکامات پر عمل درآمد کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا حکومت میں ائے دس دن ہوئے ہوں یا بیس دن عدالت کو عمل درآمد چاہیے۔