اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میں نے بھارتی حکومت کے ساتھ دو طرفہ رابطوں کے حوالے سے بات کی، تبصرے کو سکھ جذبات سے جوڑنا گمراہ کن، کرتارپور فیصلے پر اچھی نیت سے عملدرآمد ہو گا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اپنی بھارتی ہم منصب سشما سراج کے ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے کہنا ہے کہ میرے تبصرے کو سکھ جذبات سے جوڑنے کا مقصد جان بوجھ کر گمراہ کرنا ہے، میں نے بھارتی حکومت کے ساتھ دو طرفہ رابطوں کے حوالے سے بات کی تھی۔
وزیر خارجہ نے لکھا کہ ہم سکھ جذبات کا بے حد احترام کرتے ہیں، حقائق توڑ مروڑ کر پیش کرنے یا تنازعات پیدا کرنے سے ان میں تبدیلی نہیں آ سکتی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سکھ بھائیوں کی خواہشات کے پیش نظر کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا، یہ تاریخی فیصلہ نیک نیتی سے کیا گیا، اس فیصلے پر اچھی نیت سے عملدرآمد ہوگا۔
اس سے قبل گزشتہ روز اپنے بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان کو سیکولر بنانے سے متعلق بھارتی آرمی چیف کا بے معنی بیان مسترد کرتے ہیں، نظریہ تبدیل نہیں ہو سکتا، سرحدوں پر امن چاہتے ہیں، کرتارپور راہداری سے پاکستان نے خیر سگالی کا پیغام دیا۔
انہوں نے کہا کہ صرف پاکستان اور بھارت میں ہی نہیں امریکا، کینیڈا اور برطانیہ جہاں بھی چلے جائیں سب نے ہمارے اس اقدام کو سراہا ہے۔