اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر ان سے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کیلئے تعاون مانگ لیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آج سینئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات کی جس میں ملکی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ انھیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے موصول ہوا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خط میں افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے پاکستان کا تعاون مانگا ہے۔ امریکی صدر نے اپنے خط میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا بھی سمجھ گیا ہے کہ افغانستان میں پاکستان کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا، افغانستان میں قیام امن کے لئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ ماضی میں امریکا کے ساتھ معذرت خواہانہ رویہ اپنایا گیا لیکن ہم نے امریکا کو برابری کی سطح پر جواب دیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب ایک آزاد ادارہ ہے، سٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے، انڈیا اور امریکا کے ساتھ معاملات پر بریفنگ سٹیبلشمنٹ سے لیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملکی معیشت بدحالی کا شکار ملی ہے، یوٹرن عظیم لوگ ہی لیتے ہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے کہا تھا کہ ہم اب پاکستان کو اربوں ڈالر نہیں دے رہے کیونکہ وہ ہم سے پیسہ لے رہے تھے اور کر کچھ نہیں رہے تھے۔ اس کی پہلی مثال اسامہ بن لادن اور دوسری افغانستان ہیں۔ امریکی صدر نے پاکستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اتنی امداد دینے کے باوجود اُس نے امریکہ کے لیے کچھ نہیں کیا ہے۔
اس کے جواب میں عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کے بجائے سنجیدگی سے اس بات پر غور کرے کہ ایک لاکھ 40 ہزار نیٹو افواج، ڈھائی لاکھ افغان فوجیوں اور ایک ہزار ارب ڈالر خرچ کرنے کے باوجود افغانستان میں کیوں طالبان پہلے سے زیادہ مضبوط ہیں؟
ٹویٹر کے ذریعے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے جھوٹے دعوے پاکستان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں، اُنہیں تاریخی حقائق یاد دلانے کی ضرورت ہے۔
عمران خان نے لکھا کہ پاکستان امریکی جنگ لڑتے ہوئے بہت زیادہ نقصان اُٹھا چکا ہے، ہم نے جانوں کی قربانی دی، خود کو غیر مستحکم کیا اور معاشی نقصان برداشت کئے، اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے لوگوں اور ہمارے مفادات کیلئے بہترین ہوگا۔
عمران خان نے لکھا کہ پاکستان نائن الیون میں شامل نہیں تھا لیکن پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔ پاکستان نے اس جنگ میں 75 ہزار افراد کی جانیں گنوائیں اور معیشت کو 123 ارب ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ اس کے بدلے امریکا سے ملنے والی امداد محض 20 ارب ڈالر ہے۔