لاہور: (روزنامہ دنیا) کوٹ لکھپت جیل کی بیرک میں اپوزیشن لیڈر نے آملیٹ اور سلائس سے ناشتہ کیا،شہباز شریف کو سہولیات قوانین کے مطابق دی گئی ہیں،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ
کوٹ لکھپت جیل میں قید اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو نیب کی حفاظتی بیرک میں رکھاگیا ہے اور انہوں نے ناشتہ گھر سے آئے ہوئے آملیٹ اور سلائس سے کیا۔دوپہر اور رات کو روٹی اور سبزی کھائی ۔سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو سیل میں میز ، کرسی اور 3اخبار مہیاکیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے سابق خادم اعلیٰ کا ناشتہ اور کھانا دونوں ان کے گھر ہی سے آیا ۔گزشتہ روز جب انہیں جیل منتقل کیا گیا تو کچھ دیر بعدڈاکٹرز کی ٹیم بھی پہنچ گئی تھی جس نے ان کا طبی معائنہ کیا تھا۔ معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے ان کے لئے جو خوراک تجویز کی وہی ان کو کھلائی گئی ہے ۔ یاد رہے عام طور پر جیل میں تمام قیدی اکٹھے ناشتہ اور کھانا میس میں کرتے ہیں، اور قیدیوں کو روٹین میں چپاتی چائے ناشتے میں دی جاتی ہے جبکہ دوپہر کے کھانے میں چکن اور دو روٹیاں ملتی ہیں، تاہم شہباز شریف کو ناشتہ اور کھانا وغیرہ ان کے سیل ہی میں پہنچایا گیا تھا۔ شہباز شریف کی قید کے بعد آئی جی جیل سمیت دیگر تمام افسر وں نے موقف دینے سے گریز کیا ہے ۔ دوسری جانب ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر نے شہباز شریف کو جیل میں دی جانیوالی سہولیات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو الگ کمرہ، بیڈ، ٹیبل لیمپ اور بی کلاس کی دیگر سہولیات پاکستان جیل خانہ جات رولز 1978 کے مطابق دی گئی ہیں ، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی افسر، یا کاروباری شخص جو باقاعدہ ٹیکس ادا کرتا ہے ،اسے بی کلاس کی تمام سہولیات دی جا سکتی ہیں جس میں الگ کمرہ، بستر، گھر کا کھانا ، ٹیبل لیمپ سمیت دیگر سہولیات شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ قوانین کے اعتبار سے شہباز شریف بی کلاس کے حامل تھے جس کی وجہ سے انہیں ضروری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ مزید برآں انہو ں نے بتایا کہ تحریک لبیک کی قیادت نے معافی نامہ جمع نہیں کروایا، ان کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر میں بدامنی ناقابل برداشت ہے اور امن خراب کرنیوالے کسی گروہ یا جماعت یا فرد کو غیر قانونی اقدامات کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔