اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کا معافی نامہ قبول کر لیا، اس معافی کا اثر دیگر مقدمات پر نہیں ہو گا، جسٹس عظمت سعید کہتے ہیں کہ تنقید کرتے وقت کچھ خیال کر لیا کریں۔
تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیصل رضا عابدی کا توہین عدالت کیس میں معافی نامہ قبول کیا جاتا ہے تو اس کا اثر دیگر مقدمات پر نہیں ہو گا کیونکہ باقی معاملات اس عدالت کے سامنے نہیں ہیں۔ سابق سینیٹر کے وکیل ڈاکٹر امجد نے موقف اختیار کیا کہ میرا موکل ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا ہے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ مثبت تنقید ضرور کریں لیکن تنقید کرتے ہوئے کچھ خیال کر لیا کریں۔ عدالت نے فیصل رضا عابدی کی معافی قبول کرتے ہوئے قرار دیا کہ ماتحت عدالتوں میں چلنے والی کارروائی پر اس فیصلے کا اثر نہیں پڑے گا۔