اسلام آباد/ ملتان: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 4 ممالک کے دورے پر کل افغانستان روانہ ہونگے۔ وزیر خارجہ افغانستان، ایران، چین اور روس کا دورہ کریں گے، سیکرٹری خارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی ہمراہ ہونگے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے دورے کے دوران اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں اور دو طرفہ تعلقات، پاکستان اور دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے سمیت دیگر امور پر بات کریں گے۔
پاکستان ہمسایہ ممالک اور خطے کے ممالک کے ساتھ اہمیت دیتا ہے۔ دورے کے دوران وزیر خارجہ افغان امن عمل پر بھی بات کریں گے جبکہ علاقائی ممالک کے ساتھ بہتر معاشی اور سیاسی تعلقات موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری ملک کے لیے ضروری ہے کیونکہ اس سے روپے کی قدر مستحکم ہوتی ہے۔ بہت سے ممالک فارن انوسٹمنٹ کے ذریعے ہم سے دوڑ میں آگے نکل گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان، ایران، چائنا اور روس جا رہا ہوں جہاں خطے میں امن اور استحکام پر تبادلہ خیال ہو گا، خطے میں استحکام سے ہی سرمایا کاری بڑھے گی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ الگ صوبے کے لیے اپوزیشن ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور کا کام کر رہی ہے۔ جنوبی پنجاب کی عوام سے کہوں گا کہ وہ سمجھیں ان لوگوں کو جو ہمیں تقسیم کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ان سب کے مسائل ایک سے ہیں۔