اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم ہے، نہتے کشمیریوں کو براہ راست گولیاں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ روز بھارتی فورسز کے ہاتھوں 14 کشمیری شہید ہوئے جبکہ 300 سے زائد زخمی ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔
شاہ محمود قریشی بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک ہی دن میں مقبوضہ کشمیر میں اتنے بڑے واقعے کی مثال نہیں ملتی، کل شہید ہونے والوں میں میٹرک کا نوجوان بھی شامل تھا، عالمی برادری بھارتی مظالم پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہے، مانا کہ دنیا کی ترجیحات میں کشمیر کا مسئلہ شامل نہیں ہے لیکن وہاں انسانیت کیخلاف ظلم ہو رہا ہے، عالمی برادری کو اس کیخلاف بولنا چاہیے۔ کسی کی جان لینا اور نابینا کر دینے سے بڑا انسانی ایشو کیا ہو سکتا ہے؟ امید کرتا ہوں بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف عالمی برادری آواز بلند کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور سیکریٹری جنرل او آئی سی کو بھارتی مظالم پر خط لکھا اور فون کی بھی کیا ہے، دونوں سربراہوں کو فوری طور پر مداخلت کر کے اپنا رول ادا کرنا چاہیے، میں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر او آئی سی گروپ کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نہتے کشمیر بھارتی مظالم کیخلاف اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم مظلوم کشمیری بھائیوں کی سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں، آج پھر تمام جماعتوں سے درخواست کروں گا کہ پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے تلے سب اکٹھے ہو جائیں، کشمیری بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں، قومی اسمبلی اجلاس میں متفقہ قرارداد بھی پاس کرنی چاہیے۔
پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جوا دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پانچ فروری کو لندن میں مقبوضہ کشمیر پر انٹرنیشنل کانفرنس منعقد کرنے کی تجویز ہے جبکہ 19 فروری کو برسلز میں کشمیر کے مسئلے پر پبلک ہیرنگ منعقد کی جا رہی ہے۔