سکھر: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ہم پی ٹی آئی کے اتحادی ہیں لیکن تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں بھی ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی ہمیں اپنا کتنا اتحادی سمجھتی ہے۔ ایم کیو ایم گورنر راج سمیت کسی غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرے گی۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ آئینی اور جمہوری طریقے سے وزیراعلیٰ کی تبدیلی کا مطالبہ اپوزیشن کا حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے رابطہ نہیں کیا تاہم آج فواد چودھری سے آج ملاقات ہے دیکھتے ہیں، وہ کیا بات کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے فیصلے سڑکوں، جلسوں یا ٹاک شوز میں نہیں ہوا کرتے جو ہمیں جے آئی ٹیز کی رپورٹس پر عدالتوں میں سامنا کرنے کا درس دیتے تھے، اب وہ بھی عدالتوں کا سامنا کریں، ہم تو تیس سال سے کہہ رہے ہیں کہ ملک کے وسائل لوٹنے والوں اور کرپشن کرنے والوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کوئی سندھ حکومت کے پیچھے نہیں پڑا بلکہ اس نے خود ان کو اپنے پیچھے لگایا ہے۔ سندھ حکومت پندرہ سو ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود سکھر سمیت سندھ میں کوئی ایک یونین کونسل دکھا دے جہاں پر پانی اور مرنے جینے ک سہولیات ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایم کیو ایم سے گئے ہیں ان کی حیثیت نہیں رہی، اس لیے میرا ان کو مشورہ ہے کہ وہ واپس آ جائیں۔ سندھ کے حوالے سے بہت اہم فیصلے ہونے جا رہے ہیں، اس میں سکھر کے حوالے سے بھی فیصلے ہونگے۔