کوٹری: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو کا کہنا ہے وفاقی حکومت میرٹ پر ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتی، پیپلزپارٹی نے ملک کو آئین دیا، وفاقی حکومت ہمارے خلاف سازشیں کر رہی ہے، حکومت سوچ رہی ہے 18 ویں ترمیم ختم کر کے انہیں فائدہ ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ خدمت کا نتیجہ آج بھگت رہے ہیں، سچ تو یہ ہے کہ پی ٹی آئی کو حکومت صرف دھاندلی کی وجہ سے ملی، وہ ہم سے فری اینڈ فیئر الیکشن میں جیت نہیں سکتے، کام کا مقابلہ نہیں کرسکتے، خدمت میں مقابلہ نہیں کرسکتے، وفاق کا وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب، وزیاعلی سندھ مراد علی شاہ سے مقابلہ نہیں کر سکتے، اب سازش کے تحت ہمیں نکالناچاہتے ہیں، پہلے بھی ناکام ہوئے اب بھی ہوں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ نااہل وفاقی حکومت سندھ کے عوام سے سوتیلا سلوک کرنے پر ڈٹی ہے، سندھ کے لوگوں کو پیپلزپارٹی سے محبت اور ووٹ دینے کی سزا دی جارہی ہے، میں نےالیکشن سے پہلے کہا تھا کہ خان صاحب اصولوں کی سیاست سے پہلے سیاست کے اصول تو سیکھو، سیاست میں عوام کی مرضی چلتی ہے اور میچ میں امپائر کی انگلی۔
بلاول بھٹوکا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ نے حکومت تو بنا لی لیکن قوم کا وقار قائم نہیں رکھ سکے،آپ نے آج اصولوں کی سیاست کا دھوکا دے کر ووٹ تو چوری کر لئے لیکن آج سیاست کے اصولوں کے آگے ہار گئے، آپ اور آپکے لاڈلوں نے حکومتی عہدے تو حاصل کر لئے لیکن ان کی پاسداری نہ کر سکے، جتنے وعدے کئے سب جھوٹ نکلے، دعوے فراڈ نکلے، قسمیں ہوا میں اڑ گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت جتنے آگے جا رہی ہے، ملک اتنا پیچھے جا رہا ہے، جنھوں نے ایک کروڑ نوکریاں دینی تھی انھوں نے روزگار چھین لیا، پچاس لاکھ گھر دینے تھے، انھوں نے لوگوں کے سروں سے چھتیں چھین لیں، حکومتی نمائندے کہہ رہے ہیں مہنگائی کم ہو گئی، آپ کی آنکھوں پر غرور کی پٹی ہے اور دماغ طاقت کے نشے میں ہے، دل بے حسی سے پتھر ہوچکا ہے، آپ کو نہ نظر آرہا ہے نہ سنائی دے رہا ہے اور نہ محسوس ہورہا ہے کہ لوگ روٹی کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ سندھ کے عوام کو دیوار سے کیوں لگایا جارہا ہے، صرف اس لئے کہ انھوں نے اپنے ووٹ چوری نہیں ہونے دیئے، انھوں نے کٹھ پتلیوں کو مسترد کردیا، صرف اس لئے کہ وہ مطلب پرستوں کے جھانسے میں نہیں آئے، اس لئے سندھ کے عوام کو سزا دے رہے ہو کہ وہ بھٹو کے وفادار ہیں۔ اگر یہ بات ہے تو یاد رکھو اگر سندھ کے عوام نے اسلام آباد پر چڑھائی کا فیصلہ کر لیا، اگر بلوچستان کے عوام نے احساس محرومی کی وجہ سے اسلام آباد پر چڑھائی کافیصلہ کر لیا، اگر جنوبی پنجاب کے عوام نے حق لینے کیلئے، خیبرپختونخوا نے اسلام آباد پر چڑھائی کا فیصلہ کر لیا تو تمہاری حکومت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیں گے۔
بلاول نے مزید کہا کہ تم صبر کا امتحان نہ لو، تم سے پہلے بھی بہت فرعون آئے، ان کے انجام سے سبق سیکھو، جیالو کو مت للکارو ، اگر باز نہ آئے تو پھر تمھیں سکھائیں گے کہ ووٹ کی چوری کا بدلہ کیسے لیا جاتا ہے، زہریلی زبان چلانے سے عوام کے زخموں پر مرہم نہیں رکھا جاسکتا، الزام تراشی سے آپ کی جھوٹی انا کی تسکین ہوسکتی ہے لیکن غریب کا پیٹ نہیں بھر سکتا، کانٹوں کی جھاڑیوں سے آپ کا دامن تار تار ہوسکتا ہے لیکن کسی کو سایہ نہیں مل سکتا، تحریک انصاف حکومت کانٹوں کی جھاڑیوں میں تبدیل ہوچکی ہے۔ لائیٹ کی اسپیڈ سے چلنے والی حکومت کو معلوم نہیں ہوسکا کہ ملک کا پہیہ جام کیوں ہوچکا ہے، ایک دن میں پانچ سو ارب روپے کا قرضہ کیسے بڑھا، قرضے لینے پر خودکشی کا کہنے والے آج قرضہ ملنے پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں، تین ماہ بعد سندھ کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے آئے اور مایوس ہوکر بھاگ گئے۔
بلاول نے کہا کہ سندھ نے پھر کہہ دیا کہ ہم لاڈلوں اور کٹھ پتلیوں اور جعلی جھوٹی جے آئی ٹی رپورٹ کو نہیں مانتے، ہم انتقامی سیاست کا مقابلہ کریں گے، ہم ای سی ایل اور جیل کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، تم تو کٹھ پتلی ہو تم تو بے نامی وزیر اعظم ہو۔