لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے یونیورسٹیز کی قانونی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس سے مکالمے کے دوران کہا ہے کہ عدالتی ریمارکس پر اپوزیشن مجھ سے استعفے کا مطالبہ کر رہی ہے، جس پر چیف جسٹس نےکہا کہ آپکو استعفی نہیں دینے دیں گے، آپ اپنا کام کریں۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے یونیورسٹیز کی قانونی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد عدالت کے روبرو پیش ہوئیں اور چیف جسٹس پاکستان سے شکوہ کیا کہ عدالتی ریمارکس پر اپوزیشن ان سے استعفے کا مطالبہ کر رہی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہم آپکو استعفی نہیں دینے دیں گے آپ اپنا کام ایمانداری سے کرتی رہیں۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں آپ ہمارے لیے بہت قابل احترام ہیں، چیف جسٹس نے قرار دیا کہ آپ کا پورا کیرئیر بے داغ ہے، چیف جسٹس نے ڈاکٹر یاسمین راشد سے مکالمہ کے دوران مزید کہا کہ ہمارے خلاف بھی مہم چلائی جاتی ہیں ایسے واٹس ایپ میسج موجود ہیں، کیا ان حالات میں کام کرنا چھوڑ دیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کس نے آپکے خلاف یہ مہم شروع کی ہے۔