لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو 10 روز کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے پر وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ حمزہ شہبازکا نام ای سی ایل میں کیوں ڈالا گیا ؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نیب کرپشن کے مقدمات پر تحقیقات کر رہا ہے۔ جسٹس فرخ عرفان نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے کیسے حمزہ شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، کیا امکانات ہیں کہ حمزہ واپس نہیں آئیں گے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسحاق ڈار بیرون ملک فرارہیں۔ جسٹس فرخ عرفان نے ریمارکس میں کہا کہ اگر نیب کسی کیخلاف تحقیقات کرے تو کیا اس کو بیرون ملک جانے سے روک دیا جائے ؟ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب جس طرح کام کر رہا ہے ججز نیب سے نالاں ہیں، کیا ملک نیب چلائے گی، پارلیمنٹ کو ختم کر دیں؟۔
حمزہ شہباز کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ چیئرمین نیب نے حمزہ کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا، وفاقی حکومت خود ہی کارروائی کر رہی ہے۔ عدالت نے حمزہ شہباز کو 10 روز کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی، نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے پر وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
یاد رہے حمزہ شہباز نے درخواست میں موقف اپنایا کہ نومبر میں ایئرپورٹ پر پتہ چلا کہ نام بلیک لسٹ میں ہے، وزارت داخلہ کو نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کیلئے خطوط لکھے جواب نہیں ملا، نیب میں مقدمات زیر انکوائری ہونے کی بنیاد پر نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا، نیب کی تمام انکوائریوں میں باقاعدگی سے شامل تفتیش ہو رہا ہوں۔
درخواست میں مزید کہا گیا آئین کے تحت آزادانہ نقل و حرکت بنیادی حق ہے، عدالت وزارت داخلہ کو نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دے۔