اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی کی نگرانی کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ساہیوال میں انتہائی دلخراش واقعہ رونما ہوا۔ لاہور سے ایک خاندان شادی میں شرکت کیلئے بورے والا جا رہا تھا جنھیں راستے میں اندھا دھند گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ کے بعد حکومت نے کئی پینترے بدلے۔ پہلے کہا گیا کہ مرنے والے دہشتگرد تھے، پھر کہا گیا کہ گاڑی کے شیشے کالے تھے لیکن جس طرح سے نہتے لوگوں پر ظلم کا پہاڑ توڑا گیا اسے پوری دنیا نے دیکھا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ جس طرح سابق حکومت میں ماڈل ٹاؤن اور قصور واقعے پر عمران خان نے سیاست چمکائی، ہم اس طرح اس واقعے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے تاہم جس طریقے سے ظلم اور زیادتی کی گئی شاید ہی اس کی کوئی مثال ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس اندوہناک واقعے پر ہر آنکھ اشکبار تھی لیکن وزیراعظم عمران خان نے چوبیس گھنٹے بعد صرف ایک ٹویٹ کی۔ شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کو سانحہ ساہیوال پر عوام کو جواب دینا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے نے قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ ہم دھرنا نہیں دیں گے لیکن اصل حقائق سامنے آنے تک ان کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ اس موقع پر قومی اسمبلی سے خطاب میں لیگی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں قانون سب کے لیے ایک ہو تو سب کچھ رک سکتا ہے۔ راؤ انوار کو سزا دی ہوتی تو پولیس والوں کو کچھ تو احساس ہوتا۔ راؤ انوار بھی کہتا تھا کہ دہشت گرد مارے تھے، جو کچھ ہو رہا ہے اسے ہم نے روکنا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ انتظامی ڈھانچوں میں ستر سال سے مداخلت ہوتی ہے، آج بھی آئی جی، ڈی سی اور ایس ایچ او سفارشوں پر لگوائے جاتے ہیں اور تبدیل ہوتے ہیں، ہم تباہی کی طرف جا رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سوشل میڈیا سے جذبات کا اظہار نہیں کیا جاتا، پنجاب کی حکومت اس معاملے میں فریق بن چکی ہے، پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے جو انویسٹی گیشن کرے۔
حکمران کنفوژن کا شکار کچھ نہیں پتا کیا کہنا ہے، یہ حکومت جس طرح جا رہی ہے کسی بھی وقت حادثہ ہو سکتا ہے، قومی اسمبلی کو مضبوط اگر ہم نہیں کریں گے تو کون کرے گا؟ جے آئی ٹی بنانا فیشن بن گیا ہے، اس کیس میں انصاف ہونا چاہیے
انہوں نے مطالبہ کیا کہ باقی دہشت گردوں کی طرح سانحہ ساہیوال میں ملوث اہلکاروں کیخلاف بھی مقدمات چلائے جائیں کیونکہ دہشت گردی ختم کرنے والے خود دہشتگرد بن گئے ہیں۔