کراچی: (دنیا نیوز) پولیس کی غلطی یا راؤ انوار کو بچانے کی کوشش، نقیب اللہ کیس کے ضمنی چالان میں مقابلے کو جعلی قرار دینے والے واحد عینی شاہد پولیس اہلکار کا بیان غائب، ذکر بھی گول، چالان منظور، مزید کارروائی کیلئے متعلقہ عدالت بھیجنے کا حکم
انسداد دہشتگردی کی عدالت میں زیر سماعت نقیب اللہ قتل کیس اہم رخ اختیار کر گیا ہے۔ ایس پی ڈاکٹر رضوان نے کیس کا ضمنی چالان عدالت میں پیش کر دیا ہے۔ ضمنی چالان کے متن سے واحد عینی شاہد پولیس اہلکار کا بیان غائب کر دیا گیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق عینی شاہد پولیس اہلکار کا پورا بیان حتمی چالان میں موجود تھا۔ اس نے بتایا تھا کہ جعلی مقابلہ اس کے سامنے ہوا تھا۔ عینی شاہد کے مطابق نقیب اللہ اور دیگر کو ایک گھر میں لایا گیا۔ شعیب شوٹر اور امان اللہ مروت اندر گئے اور فائرنگ کی آوازیں آئیں۔
جعلی مقابلے کے بعد عینی شاہد پولیس اہلکار نے ہی واقعے کی رپورٹ بنائی تھی لیکن اب ضمنی چالان سے عینی شاہد پولیس اہلکار کا ذکر ہی نکال دیا گیا ہے۔ ضمنی چالان میں دو مغویاں سمیت 99 گواہ رکھے گئے ہیں۔
ضمنی چالان میں راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ عدالت نے ضمنی چالان منظور کر لیا جبکہ مزید کارروائی کیلئے متعلقہ عدالت بھیجنے کا حکم دیدیا ہے۔