اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر مذہبی امور حج پالیسی میں حجاج کو سبسڈی نہ دینے کے معاملے پر حکومت سے ناراض ہو گئے۔ نور الحق قادری احتجاجاً وفاقی کابینہ کا اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ ذرائع کے مطابق ہر حاجی کو 45 ہزار روپے سبسڈی دینے کے معاملے پر وزیر مذہبی امور نور الحق قادری اجلاس میں ڈٹ گئے۔
نور الحق قادری کا موقف تھا کہ سعودی عرب میں ٹیکسوں اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کا بوجھ عازمین پر ڈال دیا گیا ہے جو مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے ہر حاجی کو 45 ہزار روپے سبسڈی دینے کی سفارش کی۔
دوسری جانب کچھ وفاقی وزرا نے حج پیکج پر سبسڈی کی مخالفت کی۔ ان وزرا کا کہنا تھا کہ صاحب استطاعت حج کریں جو نہیں جا سکتے نہ جائیں۔
ذرائع کے مطابق سبسڈی کی تجویز مسترد ہونے پر وفاقی وزیر نور الحق قادری اور سیکرٹری وزارت مذہبی امور اجلاس ادھورا چھوڑ کر چلے گئے۔
نور الحق قادری نے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات کے ساتھ حج پالیسی پر بریفنگ کے لئے اپنی طے شدہ نیوز کانفرنس بھی منسوخ کر دی۔ اس طرح پہلی بار حج پالیسی پر وزیر مذہبی امور کے بجائے وزیر اطلاعات نے بریفنگ دی۔