اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں کمیٹی اراکین نے بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے ریلیف نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کرنے کی سفارش کر دی۔
کمیٹی نے سینیٹ اجلاس کیلئے اراکین کو 25 ایئر ٹکٹس کی بجائے اس مالیت کے فنڈز فراہمی ، بلوچستان سے نکلنے والے کوئلے پر ٹیکس شرح کم کرنے ، بلوچستان میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے 5 ارب تعمیر کرنے کیلئے فنڈز فراہمی کی منظوری دیدی۔ کمیٹی کااجلاس چیئرمین سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔ اراکین نے فنانس سپلیمنٹری بل2019 کے حوالے سے سفارشات کا جائزہ لیا اور زیادہ تر سفارشات منظور تاہم کچھ پر تحفظات کا اظہار کیا اور نا منظور کر دیں۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی سی ڈی ایس او پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کی سفارش منظور جبکہ سویا بین کی مقامی سپلائی پر سیلز ٹیکس سے استثنیٰ کی سفارش کو نا منظور کیا گیا ۔ خانزادہ خان کی انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 182-A نکالنے کی سفارش نا منظور البتہ سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 10 فیصد اضافے کی تجویز کو تمام اراکین کی رائے سے منظور کر لیا گیا۔ ڈ ی ٹی آر ای کے تحت ریسائیکل مٹیریئل کی ایکسپورٹ پر ریگولیٹری ڈیوٹی جاری رکھنے کی سفارش، ایف ٹی اے کے تحت چین کے ساتھ معاہدہ میں پاکستان میں تیار ہونے والے آئٹمز شامل کرنے ،بھاشا اور داسو ڈیم کی زمینوں کی خریداری کیلئے متاثرین کو جلد معاوضہ فراہمی کو بھی منظور کر لیا گیا ۔