کراچی: (دنیا نیوز) نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار اور دیگر کی ضمانت منسوخی کے معاملے تفتیشی افسر ڈاکٹررضوان احمد خان نے اپنے بیان میں تہلکہ خیزانکشافات کر دیے۔ کہتے ہیں راؤانواراور دیگر نے پہلے ثبوت ختم کیےاب چشم دید گواہ کولاپتہ کردیا۔
نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کئی ماہ سے جاری ہے لیکن مقدمے کی کارروائی آگے بڑھنے کانام نہیں لےرہی۔ ایک طرف مقدمہ انسداد دہشت گردی کورٹ میں زیرسماعت ہے تو دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں بھی درخواستیں زیرسماعت ہیں۔
تفتیشی افسر نے ضمنی چالان پیش کیا تو چشم دید گواہ شہزادہ جہانگیر کا نام غائب تھا، ڈاکٹررضوان نے اب اس گواہ کے لاپتہ ہونے کا تہلکہ خیزانکشاف کیا ہے۔ راؤ انوار و دیگر کی ضمانت کی منسوخی کیلئے دائر درخواست میں تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان احمد نے تحریری بیان جمع کرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ راؤ انوار سمیت دیگر ملزم انتہائی سفاک، چالاک، بااثر اور طاقتور ہیں جن کے دباؤ کے باعث چشم دید گواہ پہلے ہی منحرف ہو چکا تھا اب اس گواہ کو ملزموں نے غائب بھی کروا دیا ہے۔
ڈاکٹررضوان کہتے ہیں اگر ملزموں کی ضمانتیں منسوخ نہ کی گئیں تو سب گواہ منحرف ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹررضوان کہتے ہیں کہ راؤانوار اور دیگر ملزموں نے مقدمے کے اہم شواہد ضائع کرا دیےتھے، اسی لئے دوران تفتیش ڈیجیٹل شہادتوں کا سہارا لینا پڑا، ڈیجیٹل شہادتوں سے ملزموں کو سزا دلانا ممکن ہے۔ لہذاعدالت سے استدعا ہے کہ راؤ انوار و دیگر ملزموں کی ضمانتیں منسوخ کر دی جائیں۔