پشاور: (دنیا نیوز) وزیراعلی خیبر پختونخوا کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی اختلاف نہیں، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو تبدیل کر دیا تھا۔ شاہ فرمان ضم ہونے والے قبائلی اضلاع میں تین محکموں کا اختیار لینے پر بضد ہیں۔
خیبر پختونخوا کے گورنر اور وزیراعلیٰ میں اختیارات کی جنگ، معاملے پر گورنر خیبر پختونخوا شاہ کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صوبہ بالخصوص قبائلی اضلاع کی ترقی و خوشحالی سمیت تمام امور پر ہم دونوں ایک پیج پر ہیں، وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان صوبہ کے چیف ایگزیکٹو ہیں، وہ آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری کے تبادلے کا اختیار رکھتے ہیں اور انہوں نے اپنا اختیار استعمال کیا۔
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان اور گورنر شاہ فرمان میں اختلافات کی بنیادی وجہ یہ سامنے آئی تھی کہ گورنر شاہ فرمان مواصلات، بلدیات اور داخلہ کے محکمے اپنے پاس رکھنے پر بضد ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی، آئی جی اور چیف سیکریٹری چاہتے ہیں کہ لیویز اورخاصہ دارفورس ایکٹ 2019 لا کر دونوں فورسز کو محکمہ پولیس میں ضم کر دیا جائے لیکن گورنر ایسا نہیں چاہتے، اس لئےمعاملہ الجھ گیا۔
گورنر نےقبائلی اضلاع کےلئے ایڈوائزی بورڈ تشکیل دیا ہے۔ جس کا مقصد قبائلی اضلاع میں گڈ گورننس کو عملی جامہ پہنانا اور قبائلی روایات کا تحفظ کرنا ہے۔ بعض وزراء نے گورنر کو اختیارات دینے کی مخالفت کی ہے۔