بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واہگہ پر بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ابتدا میں کچھ لوگوں کو لگا کہ ابھینندن کے ساتھ نظر آنے والی خاتون انکی اہلیہ ہیں تاہم ایسا ہرگز نہیں ہے۔
ہندوستانی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھینندن گزشتہ رات واہگہ سرحد کے ذریعہ ہندوستان واپس لوٹ گئے۔ ابھینندن کی وطن واپسی کی تصویریں ہر کسی کے ذہن میں ایک طویل عرصہ تک تازہ رہیں گی۔ حالانکہ اس دوران کئی لوگوں کے ذہن میں یہ سوال بھی آیا کہ ابھینندن جب واہگہ سرحد سے لوٹ رہے تھے تب ان کے ساتھ وہ خاتون کون تھیں۔ ابتدا میں کچھ لوگوں کو لگا کہ وہ ابھینندن کی اہلیہ ہیں لیکن تھوڑی ہی دیر میں وہ واپس لوٹ گئیں۔
دراصل، یہ پاکستان کی وزرات خارجہ میں ہندوستانی امور کے محکمہ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر فریحہ بگٹی ہیں۔ ڈاکٹر فریحہ ایف ایس پی آفیسر ہیں، وہ وزارت خارجہ میں ہندوستان سے جڑے معاملوں کی انچارج ہیں۔
ڈاکٹر فریحہ بگٹی اہم عہدے کی حامل ہونے کی وجہ سے گزشتہ کچھ عرصے سے کافی فعال ہیں۔ ڈاکٹر فریحہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں جواب جمع کروا چکی ہیں۔
سنہ 2017 میں کلبھوشن کی اس کے اہلخانہ سے ملاقات کے موقع پر بھی ڈاکٹر فریحہ موجود تھیں جنہوں نے بھارتی جاسوس کے اہلخانہ کی رہنمائی کی تھی۔
دوسری جابنب پاکستان نے بھارت کی جانب سے پائلٹ ابھی نندن کی تاخیر سے مسترد کردی۔سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی پائلٹ کی حوالگی میں تاخیر سے متعلق بھارتی میڈیا کی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں۔
ذارئع نے بتایا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو تاخیر سے بھارت کے حوالے نہیں کیا گیا بلکہ اس کے لیے رات 8 سے 9 بجے کا وقت ہی طے تھا۔
سفارتی ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی حوالگی کے لیے 8 سے 9 بجے کا وقت بھارت کی درخواست پر طے کیا گیا تھا تاہم بھارتی میڈیا اس حوالے سے پروپیگنڈا مہم چلا کر جھوٹی خبریں پھیلا رہا ہے۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ پاکستان کی واپس جانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن جیسے ایک روز پہلے تک بھارتی میڈیا ہیرو بنا کر پیش کرتا رہا مگر واہگہ سرحد پر زیرو پوائنٹ عبور کرتے ابھی نندن کو زیرو بنا دیا گیا۔
بھارتی پائلٹ ابھی نندن کے ساتھ دشمن ملک کی قید سے رہا ہونے والے جنگی قیدی جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ابھی نندن کو کسی بھی بھارتی فوجی اہلکار نے سیلوٹ نہیں کیا اور اچھوتوں جیسا برتائو کیا جا رہا ہے۔ ابھی نندن کو گزشتہ رات واہگہ بارڈر سے فوری طور پر سخت سیکیورٹی حصار میں نئی دہلی لے جایا گیا جہاں اسے فوجی اسپتال میں داخل کرا دیا گیا جہاں آج دن بھر اس کا تفصیلی ایم آر آئی اور سٹی اسکین کرایا گیا۔
ایک روز پہلے سے ابھی نندن کے اہلخانہ کو دکھا کر انسانی ہمدری پیدا کی جارہی تھیں آج ابھی نندن سے اس کے اہلخانہ کی صرف دس منٹ کے لیے ملاقات کرائی گئی۔ اس کے بعد بھارتی پائلٹ کی اسی طرح ڈی بریفنگ شروع ہوگئی ہے جیسے ایک جنگی قیدی کی وطن واپس پر کی جاتی ہے۔ پہلے مرحلے میں ابھی نندن کو بھارتی وزیر دفاع نرملا سیتھرامن کے سامنے پیش کیا گیا۔
اس موقع پر بھی اسے دس فٹ دور ایک اکیلی کرسی پر بٹھایا گیا اور اس موقع پر دیگر اعلیٰ فوجی افسران بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ابھی نندن سے مختلف سوالات کئے گئے۔
یاد رہے کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو 27 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنا طیارہ لے کر تباہی کے ارادے سے پاکستانی حدود میں داخل ہوا، ایسے میں پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ابھینندن کے طیارے سمیت 2 طیاروں کو مار گرایا
طیارہ گرنے کے بعد ابھینندن کو مقامی افراد نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا تاہم پا فوج نے اسے بچا کر اپنی تحویل میں لے لیا، گزشتہ رات بھارتی پائلٹ کو خیر سگالی کے اظہار کے طور پر بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔