اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات مکمل کر لی گئیں، رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی گئی، ڈاکٹر سعید اختر سمیت اہم ملزمان کے خلاف مقدمات کی سفارش کی گئی ہے۔
پنجاب اینٹی کرپشن سیل کی تحقیقات میں پی کے ایل آئی کے 22 ارب روپے کے منصوبے میں ایکنک کی منظوری کے بغیر 13 ارب روپے انتظامیہ کے حوالے کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر سعید اختر پر ملوث ہونے کا الزام تھا، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او مجاہد شیر دل، پراجیکٹ ڈائریکٹر، نائب صدر نیسپاک، آئی ڈی اے پی کے چیف آپریٹنگ آفیسر پر بھی بے ضابطگی کا الزام ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جانچ پڑتال نہ ہونے سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔ کیس کی سماعت 28 فروری کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہو گی۔