اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر تین بار بات چیت کی اور پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی ہے۔ اور کہا کہ حکومتِ ترکی بھارتی جارحیت کی صورت میں پاکستان کی کھل کر حمایت کرے گی۔
ترکی نے ہر حال میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہنے کا اعلان کر دیا۔ ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی پر انہیں خدشات لاحق ہیں اور ترکی ان مسائل کو حل کرنے میں مدد گار ہونے کے لئے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کےدرمیان موجود مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لئے ترکی ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے اور ہم نے پاکستان کو اپنے اس موقف سے آگاہ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ تاریکی میں حملےکا دن کےاجالے میں جواب دیتے ہوئے پاکستان نے بھارت کو پہلا سرپرائز دیتے ہوئے 2 انڈین طیارے مار گرائے، ایک طیارے کا ملبہ بھارتی حدود جبکہ دوسرے کا ملبہ پاکستانی حدود میں گرا، 2 پائلٹ بھی ہلاک ہوگئے۔ ایک پائلٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔
دفتر خارجہ نے حملے کی تصدیق کی اور کہا یہ کارروائی بھارتی جنگی جنون کا ردعمل نہیں تھا، پاکستان نے غیر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، کارووائی کا مقصد اپنے تحفظ کے حق اور حاصل صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا تھا، پاکستان حالات مزید بگاڑنا نہیں چاہتا، پاکستان کو مجبور کیا گیا تو جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے دن کی روشنی میں اور پیشگی دھمکی کے بعد کارووائی کی۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر کارروائی کی، پاکستان نے 2 بھارتی طیارے مار گرائے، ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار کر لیا جبکہ 2 بھارتی پائلٹس کی تلاش جاری ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کو جواب دینا ہماری مجبوری بن گئی تھی، بھارت کو آج یہ بتا دیا کہ ہمارے پاس پوری صلاحیت موجود ہے، یہ سوچنا ضروری ہے کہ ہمیں اس سے آگے کہاں جانا ہے، دنیا میں جہاں بھی جنگیں ہوئیں ان کے خاتمے کا کسی نے نہیں سوچا۔