راولپنڈی: (دنیا نیوز) آپریشن ردالفساد کے تحت بڑے پیمانے پر کارروائیاں ہوئیں۔ دہشت گردوں کے بیانیے کو شکست دی گئی، اٹھارہ سو سے زائد اسکالرز نے ٹیرارزم کے خلاف فتویٰ دیا، مسئلہ کشمیر کو بھی ہر فورم پر اجاگر کیا گیا
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ڈاکٹرائن نے قلیل مدت میں اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کامیابی کیساتھ جیتی اور دہشتگردوں کے بیانیے کو بھی قومی اتفاق رائے سے شکست دے دی گئی۔ مسئلہ کشمیر کو بھی پوری قوت کیساتھ دنیا کے ایوانوں میں اٹھایا گیا۔
دہشتگردی اور انتہا پسندوں کے خلاف فیصلہ کن معرکے میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید کی ڈاکٹرائن نے پاکستان کو محفوظ بنا دیا۔ دہشتگردوں کا قلع قمع کرتے ہوئے انتہا پسندوں کے بیانیے کو بھی شکست دی گئی۔ پاک فوج نے عالمی امن کے لیے کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے القاعدہ کے 1100 دہشتگرد ہلاک کیے۔
باجوہ ڈاکٹرائن کے تحت ملک کے طول وعرض میں آپریشن ردالفساد شروع کیا گیا۔ ملک بھر میں 80 ہزار سے زائد کومبنگ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے۔
محفوظ پناگاہوں کیساتھ شہروں میں چھپے دہشتگردوں کو چن چن کر مارا گیا۔ آپریشن ردالفساد میں مجموعی طور 5 ٹن دھماکہ خیزمواد جبکہ 38 ہزار سے زائد ہتھیار برآمد کیے جبکہ گزشتہ دو برسوں کے دوران ملک بھر میں 87 بڑے آپریشنز کیے گئے۔ سنگین مقدمات میں ملوث دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں کے ذریعے سزائیں ہوئیں اور 56 دہشتگردوں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ ڈاکٹرائن کے تحت دہشتگردوں کے بیانیے کو ناکام بنانے کے لیے بھی موثر حکمت عملی اپنائی گئی۔ 1854 مذہبی سکالرز نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف پیغام پاکستان کے نام سے فتویٰ دیا۔
گزشتہ سال پاک افغان بارڈر پر دہشتگردی کی 131 کوششیں بھی ناکام بنائی گئیں جبکہ 2300 کلومیٹر طویل پاک افغان باڈر کے 650 کلومیٹر سے زائد حصے پر باڑ کی تنصیب کا کام مکمل ہو چکا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ باجوہ ڈاکٹرائن کے تحت مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کر کے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھایا گیا۔