پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال 2019-20 کے لیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی۔ محکمہ خزانہ نے لائحہ عمل تیار کر لیا۔ سال 20-2019ء بجٹ تخمینہ 606 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
دنیا نیوز کو موصول ہونے والی دستاویز کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کے آئندہ مالی سال 2019-20ء کے بجٹ میں 80 فیصد غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔
گزشتہ مالی سال کے بجٹ سے آئندہ مالی سال کا بجٹ 7 فیصد کم ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 487 ارب روپے کے غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
ترقیاتی بجٹ کے لئے 119 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ صوبے کا زیادہ تر انحصار وفاقی محاصل کے 500 ارب روپےملنے پر ہے۔ دستاویزات کے مطابق این ایف سی ایوارڈ کی صورت میں فاٹا کے لئے 332 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
صوبائی محکمہ خزانہ پہلی مرتبہ فاٹا اضلاع کے لئے بھی بجٹ تیار کر رہا ہے۔ قبائلی اضلاع کے لیے 6 ارب روپے اضافی تنخواہوں کے اخراجات کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔
ضم اضلاع میں 70 ارب روپے موجودہ خدمات، 15 ارب روپے نئی آسامیوں کے لیے مختص ہیں۔ ضم اضلاع کے متاثرین اور سیکیورٹی کے لئے 45 ارب روپے اور سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ مدت 60 سے 63 سال کرنے کی تجویز بھی شامل ہیں۔
دستاویز کے مطابق 10 سالہ ترقیاتی پروگرام کے لئے 129 ارب روپے کا 12 ارب روپے سبسڈی پیپکو اور 10 ارب روپے پنشن کے بقایا جات کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال میں حکومت نے 238 ارب روپے کے محاصل اب تک حاصل کئے ہیں جو 37 فیصد بنتے ہیں۔