اسلام آباد: (دنیا نیوز) عوام کی سہولت اور چھوٹے گھروں کی تعمیر کے لیے حکومت نے اہم فیصلہ کیا ہے جس سے رعایتی شرح سود پر قرض ملے گا۔
دنیا نیوز کے مطابق قرض کے لیے فہرست میں شامل فاٹا کے باسی بھی مستفید ہوں گے۔ وزیراعظم عمران خان کا دعویٰ ہے کہ گھروں کی تعمیر سے چالیس صنعتوں کا بھی پہیہ چلے گا۔
ذرائع کے مطابق قرض مستحکم اور کم آمدن افراد کو ہی ملے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کڑی شرائط رکھی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں شہری کسی بھی کمرشل بینک میں جائیں اور قرض کے حصول کے لیے فارم بھریں۔
قرض صرف ایسی زمین پر ہی ملے گا جس کی مالیت 30 لاکھ سے کم ہو گی۔ قرض کے خواہشمند شخص کے پاس 3 لاکھ روپے ہونے چاہیں جس کے بعد حکومت 27 لاکھ تک کا قرض دے گی۔
گھر کے لیے لیا گیا قرض ساڑھے 12 سال میں واپس کرنا ہوگا اور اس پر شرح سود 17 فیصد کی بجائے صرف 5 فیصد ہو گا۔ تعمیر کے بعد پانچ سال تک مکان فروخت یا کرائے پر دینے کی اجازت نہیں ہو گی۔
تعمیرات کے شعبے سے وابستہ افراد نے بھی حکومتی اقدام کو درست قرار دیتے ہوئے سراہا ہے جبکہ دوسری جانب عوام بھی حکومت کے اس اعلان سے خوش ہیں۔
قرض سکیم کے اجرا پر ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ ملک میں تعمیرات کے شعبے پر جب توجہ دی گئی، ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔ پاکستان کو اس وقت 1 کروڑ گھروں کی قلت کا سامنا ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں بینک قرضوں کا 30 فیصد سے زائد گھروں کی تعمیر کے لیے خرچ ہوتا ہے۔