لاہور: (روزنامہ دنیا) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا کہ او آئی سی میں سانحہ نیوزی لینڈ پر صرف تقریریں ہونگی اور کچھ نہیں ہوگا۔ پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان مریم ذیشان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خبروں کے حوالے سے ہمارا انحصار باہر کے نشریاتی اداروں پر ہوتا ہے، ہمارے تمام اخبار اور اداروں میں ایڈیٹنگ کی صلاحیت نہیں یہ من وعن خبر شائع کردیتے ہیں۔ اس ادارے کا دنیا کے کاروبار معاملات میں وہ وزن نہیں جو ہونا چاہئے، مسلم دنیا کے امیر سے امیر ملک بھی کسی نہ کسی طریقے سے محتاجی دکھاتے ہیں، ہر چیز یورپ اور امریکہ سے آتی ہے۔
سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ او آئی سی ایک کاغذی تنظیم ہے، شاہ محمود قریشی کے او آئی سی کے اجلاس میں نہ جانے سے یو اے ای والے بگڑ گئے اور ادھار تیل دینے سے انکار کر دیا، اب اس حوالے سے چین کے ساتھ بات چیت ہو رہی ہے، سوال یہ ہے کہ مہنگائی، غربت اور بیروز گاری میں اضافہ ہوا ہے یا نہیں، سروے پر تمام چیزوں کا انحصار نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے الیکشن میں تحریک انصاف پر اعتماد کا اظہار کر دیا ہے، جنوبی پنجاب والوں کو کون لایا تھا ؟ قبائلی علاقوں کے لوگوں، ایم کیو ایم اور ق لیگ کو کون لیکر آیا ؟ اس سب کو نکال دیں تو پلاؤ میں سے بوٹیاں نکل جائیں گی اور صرف چاول رہ جائیں گے۔
سیاسی تجزیہ کار، روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ تحریک انصاف پانچ سال کیلئے منتخب ہو کر آئی ہے، ہم اس کو 5 سال دینے کیلئے تیار ہیں لیکن جو صورتحال بنتی نظر آرہی ہے ، ایسے میں میں نہیں سمجھتا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ جب یہ کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی مقبولیت بڑھ رہی ہے تو اس وقت عمران خان نے یہ کہا تھا کہ یہ پیڈ سروے ہے لیکن اب تحریک انصاف کی حکومت بننے کے چھ ماہ بعد یہ سروے چھپوایا گیا ہے، میں سوچ رہا تھا کہ کیسی بات ہے کہ مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے، بیروز گاری بھی بڑھ رہی ہے اور اس کے ساتھ عمران خان کی مقبولیت بھی بڑھ رہی ہے، سروے کی بنیاد پر کبھی حکومتوں کی مقبولیت نہیں بڑھتی، اس وقت مہنگائی بڑھ رہی ہے اور ہر شخص نے اپنی مرضی کی قیمت رکھی ہوئی ہے، کو ئی ان کو پوچھنے والا نہیں، اس پر عمران خان کو خود سوچنا چاہئے کہ دستیابی کی کیا صورت حال ہے ؟ گیند اب ان کے اپنے کورٹ میں ہے، حکومتوں سے لوگ بہت زیادہ توقعات رکھتے ہیں جو چیز بروقت کی جاتی ہے لوگ اس کو سراہتے ہیں۔
تجزیہ کار، اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کہ امریکی تنظیم کے سروے سے وزیر اعظم عمران خان کے سامنے کھل کر یہ بات آگئی ہے کہ مختلف شعبوں میں ان کی جانب سے جو لوگ لگائے گئے ہیں وہ کام نہیں کر رہے، حکومت کو معاشی سطح پر کام کرنا پڑے گا۔