اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی تیاریاں کر لی گئیں، عوام پر اربوں روپے کا بوجھ پڑے گا۔ شہریوں نے بجلی کے نرخوں میں دو روپے یونٹ اضافے کا حکومتی منصوبہ مسترد کر دیا۔ 200 ارب روپے کے اضافی بوجھ کی خبر سن کر عوام کی چیخیں نکلنے لگیں۔
وفاقی وزیر بجلی عمر ایوب خان نے کہا اگلے 9 ماہ سے ایک سال کے دوران بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے سے 4.50 روپے فی یونٹ تک اضافہ کیا جائے گا، آئندہ دوسے تین ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں دو روپے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا۔ گزشتہ حکومت کی طرف سے بجلی کی قیمتوں اور نئے پاور پلانٹس کی کیپسٹی پیمنٹ کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث 200 ارب روپے کے بقایاجات کو ٹیرف کے ذریعہ ایڈجسٹ کرنے کیلئے بجلی قیمت میں اضافہ کرنا ہوگا۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ مرحلہ وار کیا جائے گا۔ اس وقت کل گردشی قرضہ 806 ارب روپے ہے جسے 31 دسمبر 2019 تک 225 ارب روپے تک محدود کر دیا جائے گا جس میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی ریکوری بہتر کرنے، بجلی چوری روکنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی قیمتوں میں بھی مرحلہ وار اضافہ کیا جائے گا اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے 40 ارب روپے کا اضافی ریونیو اکٹھا ہوا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا ہے وزارت پٹرولیم گیس صارفین کے سلیب پر نظر ثانی کر رہی ہے، وزارت مختلف تجاویز پر غور کر رہی ہے کہ گیس صارفین کو بھجوائے گئے زائد بلوں کو کیسے ایڈجسٹ کیا جائے ۔ان کا مزید کہنا تھاکہ اسے اس سال جولائی سے لاگو ہونے والے نئے گیس ٹیرف میں ایڈجسٹ کیا جائے گا یا پھر جون سے پہلے کوئی نیا میکنزم بنایا جائے گا۔ وزیرا عظم آفس کی طرف سے وفاقی وزیر پٹرولیم سے استعفیٰ طلب کیے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا مجھ سے کسی نے بھی استعفیٰ نہیں مانگا۔