اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے نیب کی جانب سے ملزم کو گرفتار کرنے کے اختیار کی تشریح کر دی، جس میں قرار دیا گیا کہ نیب کو ٹھوس شواہد کی روشنی میں پیشگی اطلاع کے بغیر کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے کا مکمل اختیار ہے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جلیل ارشد کیس میں واضح کیا کہ نیب آرڈیننس 1999ء میں ملزم کو گرفتار کرنے سے روکنے کے لیے نیب پر کوئی پابندی نہیں، ٹھوس شواہد ملزم کو جرم سے جوڑیں تو پھر نیب کو گرفتاری کا اختیار ہے۔
تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ عدالت عالیہ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی جس میں کہا گیا کہ نیب ملزم کو آگاہ کیے بغیر گرفتار نہیں کر سکتا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ نیب گرفتاری کے اختیار کا غلط استعمال نہیں کرے گا۔
نیب نے جلیل ارشد کیس میں عدالت کو بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کا کوئی ارادہ نہیں جس پر ملزم کو گرفتار کرنے سے روکنے کی درخواست نمٹا دی گئی۔