کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے علاقے گزری میں علی محمد مہر کے گھر پر نامعلوم افراد نے دھاوا بول دیا، ملزمان کے تشدد سے وفاقی وزیر زخمی ہو گئت جنہیں طبی امداد کے لیے نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ڈیفینس فیز فور میں وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات علی محمد مہر کے گھر پر نامعلوم افراد داخل ہوئے، جنہوں نے پہلے نوکروں کو یرغمال بنایا اور پھر علی محمد مہر کے کمرے میں گئے اور ان کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ زخمی ہونے والے رہنما کو طبی امداد کے لیے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پی ٹی آئی رہنما ہسپتال پہنچ گئے۔
میڈیا سے گفتگو میں رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نااہل ہے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے، وفاقی وزیر جب محفوظ نہیں تو عام آدمی کیسے محفوظ ہوسکتا ہے۔ علی محمد مہر کے وکیل جاوید میر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ 6 سے 7 افراد گھر میں داخل ہوئے، واقعہ بظاہر ڈکیتی کا معلوم ہوتا ہے، علی محمد مہر کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔
دوسری جانب پولیس واقعے سے متعلق حتمی طور پر کوئی موقف سامنے نہ دے سکی۔ پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کی مختلف پہلووں سے تفتیش کی جا رہی ہے اور رہائش گاہ کے اطراف موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد لی جا رہی ہے۔