اسلام آباد: (دنیا نیوز) جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کا دوسرا ریفرنس بھی سماعت کے لئے منظور کر لیا گیا۔ پنک ریذیڈنسی ریفرنس میں آفتاب میمن، عبدالغنی مجید سمیت 19 ملزمان پر اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ذریعے قومی خزانے کو 2.5 ارب روپے نقصان پہنچانے کا امکان ہے۔
جعلی اکاؤنٹس کیس میں قومی احتساب بیورو کی جانب سے دائر کیے گئے پنک ریزیڈنسی ریفرنس کی اسکروٹنی مکمل کر لی گئی ہے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار نے مقدمہ جج محمد ارشد ملک کو بھجوا دیا ہے۔ پنک ریذیڈنسی ریفرنس میں آفتاب میمن، عبدالغنی مجید سمیت مجموعی طور پر 19 ملزمان نامزد ہیں جن پر زمین کی خلاف قانون الاٹمنٹ کا الزام ہے۔
نیب ریفرنس کے مطابق ملزمان نے پنک ریذیڈنسی فرم کے نام خلاف قانون زمین الاٹ کر کے قومی خزانے کو 2.5 ارب روپے نقصان پہنچایا۔ ملزمان نے جعلی اکاؤنٹس کا استعمال اور اختیارات سے تجاوز کیا، نیب نے ریفرنس دائر کر کے کراچی میں متعلقہ 30 ایکڑ زمین بھی ضبط کر لی تھی۔