کراچی: (دنیا نیوز) کیس کی تفتیش پر مامور حکام کا کہنا ہے کہ آغا معیز نامی ہسپتال ملازم نے بچی کو جو انجکشن کنولہ میں لگانا تھا وہ ڈرپ میں لگا دیا۔
تفصیلات کے مطابق نشوا کیس کی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ زیر حراست خاتون نرس اور ایڈمن انچارج کو رہا کر دیا گیا ہے۔ دونوں رہا ہونیوالے افراد کا جرم نہیں تھا۔
تفتیشی حکام کے مطابق آغا معیز نامی ہسپتال ملازم کی غلطی ہے جو وہ تسلیم کر چکا ہے۔ آغا معیز کے ہاتھ دو انجکشنز تھے، جو انجکشن کنولہ میں لگانا وہ ڈرپ میں لگا دیا اور ڈرپ والا انجکشن کنولہ میں لگا دیا جس سے ری ایکشن ہوا۔
تفتیشی حکام کا دعویٰ ہے کہ کیس کو مکمل طور پر حل کر لیا گیا ہے تاہم ہسپتال انتظامیہ کی غفلت پر تحقیقات جاری ہے۔ ادھر ترجمان لیاقت نیشنل ہسپتال کا کہنا ہے کہ آج نشوا کو آج دوبارہ فٹس پڑے ہیںجس سکے بعد اسے دوبارہ آکسیجن لگا دی گئی ہے۔ بچی تاحال آئی سی یو میں داخل ہے۔