اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن نے بلاول کو 'صاحبہ' کہنے پر وزیراعظم سے ایوان میں آکر معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا۔ خواتین اراکین اسمبلی نے عمران خان کا بیان خواتین اور ثقافتی اقدار کی تذلیل قرار دے دیا۔
جنوبی وزیرستان میں وزیر اعظم عمران خان نے بلاول بھٹو زرداری کو صاحبہ کیوں کہا معاملہ قومی اسمبلی اجلاس میں اٹھ گیا۔ قومی اسمبلی نے جونہی فاٹا کی حلقہ بندیوں سے متعلق بل منظور کیا تو پی پی خواتین ارکان اپنی نشستوں پر کھڑی ہوگئیں اور پوائنٹ آف آرڈر کا مطالبہ کیا۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے باقی ایجنڈا پورا کرنے کا بار بار کہا مگر احتجاج بڑھتا گیا اور اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیراو کرلیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔
احسن اقبال کی مداخلت پر ڈپٹی سپیکر نے گھٹنے ٹیک دیئے اور پی پی رکن ڈاکٹر نفیسہ شاہ کو بات کرنے کی اجازت دے دی۔ انہوں نے کہا عمران خان نے خواتین کی توہین کی ہے وہ اپنے الفاظ واپس لیں، ورنہ گوعمران گو ہوگا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات میں 38 میں سے 19 کے جوابات نہ آنے پر سپیکر اور اپوزیشن برہم نظر آئے۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے ایک موقع دینے کی درخواست کی تو اجلاس کل ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔