بیجنگ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری شراکت داری میں تبدیل ہو چکی، اقتصادی راہداری کے تحت موٹرویز، ہائی ویز کے علاوہ مختلف شعبوں میں تعاون جاری ہے۔ سی پیک مستقبل کا پلان ہے جس میں دیگر ممالک بھی شریک ہوں گے۔
وزیراعظم نے پاک چین تجارت اور سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں مزید ممالک بھی شریک ہونگے، سینٹرل ایشیا اور پاکستان میں رابطہ بہت اہم ہے جس کے تحت پاک چین اکنامک کوریڈور میں بھی دیگر ممالک شریک ہوں گے۔ ماحولیاتی آلودگی پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے دیگرممالک بھی آگاہ ہیں۔ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے انقلابی اقدامات کیے، گزشتہ 5سال میں خیبرپختونخوا میں ایک ارب درختوں کامنصوبہ مکمل کیا، زراعت کی ترقی پاکستان کی شرح نموکی ضمانت ہو گی، اس شعبےمیں چین کی مدد کیساتھ ترقی کی منازل طے کرینگے۔
وزیراعظم نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایک دو سال میں پاکستان بہترین ترقی کے اہداف حاصل کرلےگا، پاکستان میں سرمایہ کاری جتنی اب آسان ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔ تجارت کیلئے ہم خطے میں امن چاہتے ہیں اسی لئے پاکستان اپنے ہمسایہ ملک افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا اہم کردار ادار کر رہا ہے۔ بھارت سے مہذب ہمسائیگی کے تعلقات چاہتے ہیں، بھارتی انتخابات جلد مکمل ہو جائیں گے اور وہاں نئی آنے والی قیادت سے امید ہے جلد امن مذاکرات بھی شروع ہو جائیں گے، مسئلہ کشمیر بات چیت سے حل ہو سکتا ہے۔